نیتن یاھو نے نئی حکومت کا تختہ پلٹنے کا کیا عزم

تل ابیب میں بینرز کے ذریعہ نئی حکومت اور نیتن یاہو حکومت کے خاتمے کا خیر مقدم کیا گیا ہے (رائٹرز)
تل ابیب میں بینرز کے ذریعہ نئی حکومت اور نیتن یاہو حکومت کے خاتمے کا خیر مقدم کیا گیا ہے (رائٹرز)
TT

نیتن یاھو نے نئی حکومت کا تختہ پلٹنے کا کیا عزم

تل ابیب میں بینرز کے ذریعہ نئی حکومت اور نیتن یاہو حکومت کے خاتمے کا خیر مقدم کیا گیا ہے (رائٹرز)
تل ابیب میں بینرز کے ذریعہ نئی حکومت اور نیتن یاہو حکومت کے خاتمے کا خیر مقدم کیا گیا ہے (رائٹرز)
سابق اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاھو نے اعلان کیا ہے کہ وہ جلد سے جلد نئی حکومت کا تختہ پلٹنے کے لئے حزب اختلاف میں ایک مضبوط ایکشن پلان شروع کررہے ہیں۔

نیتن یاھو نے اپنے مشن کے خاتمے کے لئے سرکاری تقریب منعقد کرنے سے انکار کردیا ہے اور اپنے جانشین کے لئے "وزیر اعظم" کے لفظ کے ذریعہ بات کرنے سے پرہیز کیا ہے اور نوفٹالی بینیٹ کے ساتھ اقتدار میں شیئرنگ سیشن کو باقاعدہ طور پر تشکیل دیا ہے جس میں صرف 25 منٹ لگے ہیں۔

نتن یاہو نے اپنی لیکود پارٹی کے پارلیمانی بلاک کے ممبروں کو عوامی بیانات دیتے ہوئے کہا ہے کہ لوگوں کے سوچنے سے جلد ہی اس کا خاتمہ ہو جائے گا۔

یہ بات اسرائیل کے نئے وزیر اعظم کے ذریعہ حکومت سنبھالنے اور ان کے وزراء کے ذریعہ حکومت کے پہلے دن میں کام شروع کرنے کے ساتھ ہی سامنے آئی ہے اور بینیٹ نے اپنے دن کا آغاز امریکی صدر جو بائیڈن کی طرف سے آنے والے فون کال کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کیا ہے اور اپنے آس پاس کے لوگوں سے کہا ہے کہ جب میں نے نیتن یاہو کو اپنے اوپر یہ کہہ کر حملہ کرتے ہوئے سنا کہ میں تجربہ کار نہیں ہوا اور میرے پاس بین الاقوامی تعلقات نہیں ہیں تو وہ یہ سن لیں کہ مجھے اسرائیل کے ایک دوست اور عظیم ملک کے سربراہ کی سے طرف سے جواب ملا ہے۔(۔۔۔)

منگل 05 ذی قعدہ 1442 ہجرى – 15 جون 2021ء شماره نمبر [15540]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]