پینٹاگون نے دمشق پر اپنی افواج کے خلاف قبائل کو متحرک کرنے کا الزام عائد کیا ہے

شمال مشرقی شام میں دو کرد لڑکیوں کو ایک امریکی فوجی کے ساتھ تصویر کھینچتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
شمال مشرقی شام میں دو کرد لڑکیوں کو ایک امریکی فوجی کے ساتھ تصویر کھینچتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

پینٹاگون نے دمشق پر اپنی افواج کے خلاف قبائل کو متحرک کرنے کا الزام عائد کیا ہے

شمال مشرقی شام میں دو کرد لڑکیوں کو ایک امریکی فوجی کے ساتھ تصویر کھینچتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
شمال مشرقی شام میں دو کرد لڑکیوں کو ایک امریکی فوجی کے ساتھ تصویر کھینچتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
امریکی محکمز دفاع (پینٹاگون) کی ایک انٹلیجنس رپورٹ میں شامی حکومت کی سرگرمیوں پر نظر رکھی گئی تھی جو بدامنی کو اجاگر کرنے اور وہاں موجود امریکی موجودگی کو کمزور کرنے کے لئے ملک کے مشرق میں مقامی قبائل کے ساتھ تعلقات استوار کرنے کے لئے کام کررہے تھے اور ساتھ ہی بین الاقوامی اتحادی افواج اور شام کی ڈیموکریٹک فورسز کے خلاف حملوں کی حمایت کرتے تھے۔

کانگریس کو پہنچائی گئی انٹیلیجنس رپورٹ میں اس پر غور کیا گیا ہے کہ شامی حکومت کے حلیف یعنی ایران، روس اور لبنانی "حزب اللہ" اپنی مستقل فوجی اور معاشی موجودگی کو محفوظ بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

اس رپورٹ میں یہ بھی پتا چلا ہے کہ شام میں معاشی مواقع اور طویل مدتی اثر ورسوخ کو محفوظ بنانے کے لئے ماسکو کے ساتھ مسابقت کرتے ہوئے ایران صدر بشار الاسد کو ملک پر اپنے کنٹرول کو دوبارہ قائم کرنے میں مدد فراہم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔(۔۔۔)

بدھ 06 ذی قعدہ 1442 ہجرى – 16 جون 2021ء شماره نمبر [15541]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]