ہمتی کی حمایت کے سلسلہ میں اصلاح پسند پارٹی میں ہوا اختلاف

گزشتہ روز ایرانی دارالحکومت کے وسط میں تہران یونیورسٹی کی دیوار پر انتخابات میں حصہ لینے کی حوصلہ افزائی کرنے والے لٹکے ہوئے بینرز کے سامنے گزرتے ہوئے ایرانیوں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز ایرانی دارالحکومت کے وسط میں تہران یونیورسٹی کی دیوار پر انتخابات میں حصہ لینے کی حوصلہ افزائی کرنے والے لٹکے ہوئے بینرز کے سامنے گزرتے ہوئے ایرانیوں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

ہمتی کی حمایت کے سلسلہ میں اصلاح پسند پارٹی میں ہوا اختلاف

گزشتہ روز ایرانی دارالحکومت کے وسط میں تہران یونیورسٹی کی دیوار پر انتخابات میں حصہ لینے کی حوصلہ افزائی کرنے والے لٹکے ہوئے بینرز کے سامنے گزرتے ہوئے ایرانیوں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز ایرانی دارالحکومت کے وسط میں تہران یونیورسٹی کی دیوار پر انتخابات میں حصہ لینے کی حوصلہ افزائی کرنے والے لٹکے ہوئے بینرز کے سامنے گزرتے ہوئے ایرانیوں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
جمعہ کو ہونے والے ایرانی صدارتی انتخابات کے اعتدال پسند امیدوار عبد الناصر ہمتی کی حمایت کرنے کے سلسلہ میں اصلاح پسند تحریک کے لوگ دو حصوں میں تقسیم ہوگئے ہیں جبکہ اصلاح پسند تحریک کی اکثریت نے ان کی حمایت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس میں اصلاح پسند رہنما مہدی کروبی کی رائے کی خلاف ورزی ہے۔

پیر کی شام کو شروع ہو کر منگل کی صبح سویرے اختتام پذیر  ہونے والی ایک میٹنگ کے دوران اصلاح پسند محاذ کے اندر رائے دہندگی کی کاروائی میں ہمتی کو اپنی امیدوار کی حمایت کے لئے 46 ووٹوں میں سے 23 ووٹ ملے ہیں۔

ووٹنگ کی یہ کاروائی اصلاح پسند محاذ کی متعدد جماعتوں کی جانب سے امیدواروں کی نامزدگی نہ کرنے کے اپنے پچھلے فیصلے پر نظر ثانی کی درخواستوں کے بعد عمل میں آئی ہے کیونکہ دستور حمایتی کونسل نے صدارتی انتخابات میں حصہ لینے کے لئے اصلاحی تحریک کی طرف سے پیش کردہ تمام نو امیدواروں کو خارج کردیا تھا۔(۔۔۔)

بدھ 06 ذی قعدہ 1442 ہجرى – 16 جون 2021ء شماره نمبر [15541]



بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]