ہمتی کی حمایت کے سلسلہ میں اصلاح پسند پارٹی میں ہوا اختلاف

گزشتہ روز ایرانی دارالحکومت کے وسط میں تہران یونیورسٹی کی دیوار پر انتخابات میں حصہ لینے کی حوصلہ افزائی کرنے والے لٹکے ہوئے بینرز کے سامنے گزرتے ہوئے ایرانیوں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز ایرانی دارالحکومت کے وسط میں تہران یونیورسٹی کی دیوار پر انتخابات میں حصہ لینے کی حوصلہ افزائی کرنے والے لٹکے ہوئے بینرز کے سامنے گزرتے ہوئے ایرانیوں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

ہمتی کی حمایت کے سلسلہ میں اصلاح پسند پارٹی میں ہوا اختلاف

گزشتہ روز ایرانی دارالحکومت کے وسط میں تہران یونیورسٹی کی دیوار پر انتخابات میں حصہ لینے کی حوصلہ افزائی کرنے والے لٹکے ہوئے بینرز کے سامنے گزرتے ہوئے ایرانیوں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز ایرانی دارالحکومت کے وسط میں تہران یونیورسٹی کی دیوار پر انتخابات میں حصہ لینے کی حوصلہ افزائی کرنے والے لٹکے ہوئے بینرز کے سامنے گزرتے ہوئے ایرانیوں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
جمعہ کو ہونے والے ایرانی صدارتی انتخابات کے اعتدال پسند امیدوار عبد الناصر ہمتی کی حمایت کرنے کے سلسلہ میں اصلاح پسند تحریک کے لوگ دو حصوں میں تقسیم ہوگئے ہیں جبکہ اصلاح پسند تحریک کی اکثریت نے ان کی حمایت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس میں اصلاح پسند رہنما مہدی کروبی کی رائے کی خلاف ورزی ہے۔

پیر کی شام کو شروع ہو کر منگل کی صبح سویرے اختتام پذیر  ہونے والی ایک میٹنگ کے دوران اصلاح پسند محاذ کے اندر رائے دہندگی کی کاروائی میں ہمتی کو اپنی امیدوار کی حمایت کے لئے 46 ووٹوں میں سے 23 ووٹ ملے ہیں۔

ووٹنگ کی یہ کاروائی اصلاح پسند محاذ کی متعدد جماعتوں کی جانب سے امیدواروں کی نامزدگی نہ کرنے کے اپنے پچھلے فیصلے پر نظر ثانی کی درخواستوں کے بعد عمل میں آئی ہے کیونکہ دستور حمایتی کونسل نے صدارتی انتخابات میں حصہ لینے کے لئے اصلاحی تحریک کی طرف سے پیش کردہ تمام نو امیدواروں کو خارج کردیا تھا۔(۔۔۔)

بدھ 06 ذی قعدہ 1442 ہجرى – 16 جون 2021ء شماره نمبر [15541]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]