عون نے حکومتی بحران کے حل کے لئے بری کی کوششوں کو بنایا تنقید کا نشانہ

نامزد وزیر اعظم سعد حریری کو گزشتہ روز پارلیمنٹ کے نائب اسپیکر ایلی فرزلی سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (الوطنیہ)
نامزد وزیر اعظم سعد حریری کو گزشتہ روز پارلیمنٹ کے نائب اسپیکر ایلی فرزلی سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (الوطنیہ)
TT

عون نے حکومتی بحران کے حل کے لئے بری کی کوششوں کو بنایا تنقید کا نشانہ

نامزد وزیر اعظم سعد حریری کو گزشتہ روز پارلیمنٹ کے نائب اسپیکر ایلی فرزلی سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (الوطنیہ)
نامزد وزیر اعظم سعد حریری کو گزشتہ روز پارلیمنٹ کے نائب اسپیکر ایلی فرزلی سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (الوطنیہ)
لبنان کے سیاسی حلقہ کو صدر مائکل عون کی طرف سے بڑھتی ہوئی کشیدگی سے حیرت ہوئی ہے کہ انہوں نے پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیح بری کو نشانہ بنایا ہے اگرچہ انہوں نے ان کا نام نہیں لیا ہے اور یہ اس اقدام کے پس منظر میں ہوا ہے جو انہوں نے حکومتی بحران سے نکلنے کے لئے شروع کیا تھا اور عون اپنے حملہ میں یہ کہہ رہے ہیں کہ اس اقدام میں جان بوجھ کر یا انجانے میں اس دستوری میکنزم سے غفلت برتی گئی ہے جس کی پیروی حکومت کی تشکیل میں لازم ہے اور اس کا مطلب یہ ہے کہ عون کی کشیدگی کی وجہ سے مذاکرات کا فائدہ صفر ہوگا۔

ایک پارلیمانی ذمہ دار نے الشرق الاوسط کو بتایا ہے کہ بری پر عون کی طرف سے ہونے والا یہ اچانک حملہ اس وقت ہوا ہے جب حزب اللہ کی قیادت کو آزاد قومی موومنٹ کے صدر رکن پارلیمنٹ جبران باسیل کی طرف سے بری کے اقدام کے مرکزی عناوین سے انکار کے نوٹیفکیشن ملے ہیں کہ انہوں نے بیری کے اقدام کی سرخی کو مسترد کردیا خواہ فریقوں کے مابین وزارتی محکمے کو انصاف کے ساتھ تقسیم کیا جائے اور دونوں مسیحی وزراء کے لئے معاملہ کو حل کیا جائے اور اس کے علاوہ حکومت کو اعتماد نہ دینے کے سلسلہ میں اصرار بھی ہے۔(۔۔۔)

بدھ 06 ذی قعدہ 1442 ہجرى – 16 جون 2021ء شماره نمبر [15541]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]