خلیجی ریاستوں نے تہران کے طرز عمل کے سلسلہ میں اپنائی سختی

خلیجی وزرائے خارجہ کو گزشتہ روز ریاض میں اپنے اجلاس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
خلیجی وزرائے خارجہ کو گزشتہ روز ریاض میں اپنے اجلاس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
TT

خلیجی ریاستوں نے تہران کے طرز عمل کے سلسلہ میں اپنائی سختی

خلیجی وزرائے خارجہ کو گزشتہ روز ریاض میں اپنے اجلاس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
خلیجی وزرائے خارجہ کو گزشتہ روز ریاض میں اپنے اجلاس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
گزشتہ روز خلیج تعاون کونسل نے عالمی برادری سے حوثی دہشت گردی کی کارروائیوں اور ان کی حمایت کرنے والی جماعتوں کے بارے میں اپنی ذمہ داریوں کو نبھانے کا مطالبہ کیا ہے اور اسی طرح اس نے عراق، یمن، شام اور دیگر علاقوں میں ایران کی طرف سے فرقہ وارانہ ملیشیاؤں کی مسلسل حمایت کی مذمت کرتے ہوئے تہران کے رویے پر قابو پانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

گزشتہ روز ریاض میں جنرل سیکرٹریٹ کے صدر دفتر میں منعقدہ اپنے 148ویں وزارتی اجلاس کے دوران جی سی سی ریاستوں نے خطے میں جوہری معاہدے اور ایران کی عدم استحکام کو ختم کرنے والی سرگرمیوں کو الگ کرنے اور اس کے میزائل پروگرام کے خطرے کے درمیان فرق کرنے پر زور دیا ہے۔(۔۔۔)

جمعرات 07 ذی قعدہ 1442 ہجرى – 17 جون 2021ء شماره نمبر [15542]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]