بری عون سے مخاطب: حریری کو مسترد کرنے کا کوئی حق آپ کو نہیں ہے

بری اور عون کو اپنی ایک میٹنگ کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (قومی ایجنسی)
بری اور عون کو اپنی ایک میٹنگ کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (قومی ایجنسی)
TT

بری عون سے مخاطب: حریری کو مسترد کرنے کا کوئی حق آپ کو نہیں ہے

بری اور عون کو اپنی ایک میٹنگ کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (قومی ایجنسی)
بری اور عون کو اپنی ایک میٹنگ کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (قومی ایجنسی)
کل لبنانی صدر مائکل عون اور پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیح بری کے مابین پرسو روز صدر جمہوریہ کے ایوان کی طرف سے جاری کردہ اس بیان کے پس منظر میں ایک غیر معمولی بیانات کی جنگ چھڑ چکی ہے جس میں صدر جمہوریہ نے حکومتی بحران کے حل کے لئے بری کے تجویز کردہ اقدام کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

عون کے جواب میں بری نے کہا ہے کہ وزیر اعظم سعد حریری کی آنے والی حکومت کی سربراہی سے انکار کرنا آپ کا حق نہیں ہے اور انہیں ذمہ داری دینے کا بھی فیصلہ آپ کا نہیں ہے اور اس بات پر بھی زور دیا کہ ان کا یہ اقدام جاری رہے گا پھر اس کے بعد صدر جمہوریہ کے ایوان کی طرف سے اعلی سطح پر ایک ردعمل سامنے آیا ہے جس میں عون کا کہنا ہے کہ بری نے ثالثی کی صلاحیت کھو دی ہے اور وہ حکومت کے بحران میں ایک فریق بن گئے ہیں۔(۔۔۔)

جمعرات 07 ذی قعدہ 1442 ہجرى – 17 جون 2021ء شماره نمبر [15542]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]