کل کا وہ سربراہی اجلاس جو صرف چار گھنٹے تک جاری رہا ہے اس میں دونوں فریقین نے مائن فیلڈ سے ملتے جلتے ایک ایجنڈے کے سلسلہ میں تبادلۂ خیال کیا ہے اور دونوں صدر نے اپنے لئے الگ الگ پریس کانفرنس کے ساتھ اس کا اختتام کیا ہے اور یہ واشنگٹن کی درخواست کے جواب میں ہوا ہے تاکہ کسی ایسے جال سے بچا جا سکے جو کریملن رہنما طے کرسکتے ہیں جیسا کہ سابقہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور باراک اوباما کے ساتھ پچھلے مواقع پر ہوا ہے۔
منگل کے روز برسلز میں امریکہ اور یورپی مذاکرات کے ساتھ آنے والے ایک سینئر سفارتی ذرائع نے کہا ہے کہ واشنگٹن نے یورپی یونین اور نیٹو میں اپنے اتحادیوں کو یقین دلایا ہے کہ جنیوا اجلاس ماسکو کے جارحانہ سلوک اور اس کی زیادتیوں کو جائز قرار دینے کا موقع نہیں ہوگا۔(۔۔۔)
جمعرات 07 ذی قعدہ 1442 ہجرى – 17 جون 2021ء شماره نمبر [15542]