جنیوا۔۔۔ بارودی سرنگوں کے مابین 4 گھنٹے

جنیوا۔۔۔ بارودی سرنگوں کے مابین 4 گھنٹے
TT

جنیوا۔۔۔ بارودی سرنگوں کے مابین 4 گھنٹے

جنیوا۔۔۔ بارودی سرنگوں کے مابین 4 گھنٹے
امریکی صدر جو بائیڈن اور روسی صدر ولادیمیر پوتن کے درمیان ایک سربراہی اجلاس کل جنیوا میں ہوا ہے اور خاص طور پر اسی محل میں ہوا ہے جہاں 1864 میں پہلے جنیوا کنونشن پر دستخط کرنے کے لئے ایک کانفرنس ہوئی تھی جو بین الاقوامی قانون کی سنگ بنیاد قرار پائی ہے۔

کل کا وہ سربراہی اجلاس جو صرف چار گھنٹے تک جاری رہا ہے اس میں دونوں فریقین نے مائن فیلڈ سے ملتے جلتے ایک ایجنڈے کے سلسلہ میں تبادلۂ خیال کیا ہے اور دونوں صدر نے اپنے لئے الگ الگ پریس کانفرنس کے ساتھ اس کا اختتام کیا ہے اور یہ واشنگٹن کی درخواست کے جواب میں ہوا ہے تاکہ کسی ایسے جال سے بچا جا سکے جو کریملن رہنما طے کرسکتے ہیں جیسا کہ سابقہ ​​صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور باراک اوباما کے ساتھ پچھلے مواقع پر ہوا ہے۔

منگل کے روز برسلز میں امریکہ اور یورپی مذاکرات کے ساتھ آنے والے ایک سینئر سفارتی ذرائع نے کہا ہے کہ واشنگٹن نے یورپی یونین اور نیٹو میں اپنے اتحادیوں کو یقین دلایا ہے کہ جنیوا اجلاس ماسکو کے جارحانہ سلوک اور اس کی زیادتیوں کو جائز قرار دینے کا موقع نہیں ہوگا۔(۔۔۔)

جمعرات 07 ذی قعدہ 1442 ہجرى – 17 جون 2021ء شماره نمبر [15542]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]