امریکی ایوان نمائندگان نے عراق جنگ کی اجازت کو کیا مسترد

امریکی ایوان نمائندگان نے عراق جنگ کی اجازت کو کیا مسترد
TT

امریکی ایوان نمائندگان نے عراق جنگ کی اجازت کو کیا مسترد

امریکی ایوان نمائندگان نے عراق جنگ کی اجازت کو کیا مسترد
گزشتہ روز امریکی ایوان نمائندگان نے عراق میں اس جنگی اجازت نامہ کو منسوخ کردیا ہے جسے کانگریس نے 2002 میں منظوری دی تھی اور اس بل کو اپوزیشن کے 161 ممبران کے اختلاف کے ساتھ 268 ممبران کی حمایت حاصل ہوئی ہے۔

اس ووٹنگ کے بعد فائل سینیٹ میں جائے گی ، جہاں وہاں کی ڈیموکریٹک اکثریت کے رہنما چک شمر نے اس سال اس سلسلہ میں ووٹ ڈالے جانے کا وعدہ کیا تھا۔

ڈیموکریٹس سینیٹ میں مینڈیٹ کو منسوخ کرنے کے لئے سرگرم انداز میں حمایت حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ نے ایک بیان میں اس بات پر زور دیتے ہوئے ان کی کوششوں کی حمایت کی ہے کہ امریکہ کے پاس جاری فوجی سرگرمیاں نہیں ہیں جو بنیادی طور پر 2002 کے منصوبے پر مبنی ہوں اور اس مینڈیٹ کو منسوخ کرنے سے موجودہ فوجی کارروائیوں پر بہت کم اثر پڑے گا۔(۔۔۔)

جمعہ 08 ذی قعدہ 1442 ہجرى – 18 جون 2021ء شماره نمبر [15543]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]