گزشتہ روز لبنانی مسلح افواج کی حمایت کے لئے پیرس کے ذریعہ اطالوی اور اقوام متحدہ کی شراکت کے ساتھ بلائی گئی ورچوئل کانفرنس کے اختتام پر فرانسیسی وزارت دفاع کی جانب سے جاری کردہ بیان میں فریقین کی طرف سے وعدہ کی جانے والی امداد کی تفصیلات ظاہر نہیں کی گئی ہیں لیکن پیرس کے ذرائع نے بتایا ہے کہ یہ امداد سبھی حقیقی ہوگی اور لبنان اور متعلقہ حکام کے مابین دوطرفہ طور پر ہوگی اور یہ ذمہ داری ہم آہنگی کے ساتھ لبنان اور اقوام متحدہ کا ایک ادارہ انجام دے گا اور اسی طرح بیان میں کانفرنس میں شریک بیس ممالک اور باڈیز کے لئے نمائندگی کی سطح کے بارے میں بھی تفصیل سے آگاہ نہیں کیا گیا ہے۔
معلوم ہوا ہے کہ شرکاء مصر، اردن اور ترکی کے علاوہ 4 خلیجی ممالک اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مستقل ممبر تھے اور یوروپی فریق کی طرف سے اقوام متحدہ اور یورپی یونین کے علاوہ اسپین، اٹلی، جرمنی اور ہالینڈ نے بھی حصہ لیا ہے۔
اس کانفرنس کا افتتاح فرانسیسی وزیر دفاع فلورنس پارلی اور ان کے اطالوی ہم منصب نے کیا ہے اور ان کے بعد لبنان کے وزیر دفاع زینا عکر نے شرکت بھی کی جبکہ لبنانی فوج کے کمانڈر جنرل جوزف عون نے فوجی ادارے کی ضروریات پیش کی ہے۔(۔۔۔)
جمعہ 08 ذی قعدہ 1442 ہجرى – 18 جون 2021ء شماره نمبر [15543]