پیرس کانفرنس نے لبنانی فوج کو امداد کی منظوری دے دی ہے

گزشتہ مئی کو پیرس کے پہلے دورے کے دوران فرانسیسی دفاعی انسٹی ٹیوٹ کے سامنے لبنانی فوج کے کمانڈر اور فرانسیسی چیف آف اسٹاف کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
گزشتہ مئی کو پیرس کے پہلے دورے کے دوران فرانسیسی دفاعی انسٹی ٹیوٹ کے سامنے لبنانی فوج کے کمانڈر اور فرانسیسی چیف آف اسٹاف کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
TT

پیرس کانفرنس نے لبنانی فوج کو امداد کی منظوری دے دی ہے

گزشتہ مئی کو پیرس کے پہلے دورے کے دوران فرانسیسی دفاعی انسٹی ٹیوٹ کے سامنے لبنانی فوج کے کمانڈر اور فرانسیسی چیف آف اسٹاف کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
گزشتہ مئی کو پیرس کے پہلے دورے کے دوران فرانسیسی دفاعی انسٹی ٹیوٹ کے سامنے لبنانی فوج کے کمانڈر اور فرانسیسی چیف آف اسٹاف کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
گزشتہ روز لبنانی مسلح افواج کی حمایت کے لئے پیرس کے ذریعہ اطالوی اور اقوام متحدہ کی شراکت کے ساتھ بلائی گئی ورچوئل کانفرنس کے اختتام پر فرانسیسی وزارت دفاع کی جانب سے جاری کردہ بیان میں فریقین کی طرف سے وعدہ کی جانے والی امداد کی تفصیلات ظاہر نہیں کی گئی ہیں لیکن پیرس کے ذرائع نے بتایا ہے کہ یہ امداد سبھی حقیقی ہوگی اور لبنان اور متعلقہ حکام کے مابین دوطرفہ طور پر ہوگی اور یہ ذمہ داری ہم آہنگی کے ساتھ لبنان اور اقوام متحدہ کا ایک ادارہ انجام دے گا اور اسی طرح بیان میں کانفرنس میں شریک بیس ممالک اور باڈیز کے لئے نمائندگی کی سطح کے بارے میں بھی تفصیل سے آگاہ نہیں کیا گیا ہے۔

معلوم ہوا ہے کہ شرکاء مصر، اردن اور ترکی کے علاوہ 4 خلیجی ممالک اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مستقل ممبر تھے اور یوروپی فریق کی طرف سے اقوام متحدہ اور یورپی یونین کے علاوہ اسپین، اٹلی، جرمنی اور ہالینڈ نے بھی حصہ لیا ہے۔

اس کانفرنس کا افتتاح فرانسیسی وزیر دفاع فلورنس پارلی اور ان کے اطالوی ہم منصب نے کیا ہے اور ان کے بعد لبنان کے وزیر دفاع زینا عکر نے شرکت بھی کی جبکہ لبنانی فوج کے کمانڈر جنرل جوزف عون نے فوجی ادارے کی ضروریات پیش کی ہے۔(۔۔۔)

جمعہ 08 ذی قعدہ 1442 ہجرى – 18 جون 2021ء شماره نمبر [15543]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]