بلنکن اور لپیڈ اسرائیلی فلسطین تعلقات کو بہتر بنانے پر متفق ہیں

انٹونی بلنکن (رائٹرز) - یائیر لپیڈ (رائٹرز)
انٹونی بلنکن (رائٹرز) - یائیر لپیڈ (رائٹرز)
TT

بلنکن اور لپیڈ اسرائیلی فلسطین تعلقات کو بہتر بنانے پر متفق ہیں

انٹونی بلنکن (رائٹرز) - یائیر لپیڈ (رائٹرز)
انٹونی بلنکن (رائٹرز) - یائیر لپیڈ (رائٹرز)
تل ابیب کے سیاسی ذرائع نے بتایا ہے کہ امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن اور اسرائیلی وزیر خارجہ یائیر لپیڈ نے پرسو رات فون پر بات چیت کی ہے اور اس دوران انہوں نے اسرائیل فلسطین تعلقات کو عملی ذرائع سے بہتر بنانے کی ضرورت پر زور دیا ہے اور بلنکن نے لپیڈ کو جلد ہی واشنگٹن کے دورے کی دعوت دی ہے۔

ان ذرائع نے مزید کہا ہے کہ اسرائیلی فوج کے چیف آف اسٹاف ایوف کوہاوی کے کل اتوار کے روز واشنگٹن کے سفر کی روشنی میں اس گفتگو کی خصوصی اہمیت ہے اور امریکی عہدیداروں سے ملاقات کرنے والی نئی حکومت کے یہ پہلے پہلے ایلچی ہوں گے۔

انہوں نے مزيد تاکید کی ہے کہ واشنگٹن سابقہ ​​وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے دور میں پائے جانے والے کانٹے دار تعلقات کو ختم کرنے کے لئے متعدد فائلوں میں تعاون پر اعتماد اور پیشرفت کی بنیاد پر دونوں ممالک کے مابین گہرے تعلقات استوار کرنے کے لئے متعدد اقدامات اٹھا رہا ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ 09 ذی قعدہ 1442 ہجرى – 19 جون 2021ء شماره نمبر [15544]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]