جبکہ کرملین نے کہا ہے کہ ماسکو آذربائیجان میں ترک فوجی اڈے کی تعمیر کے امکان پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہے جس کے نتیجے میں روس کو اپنی سلامتی اور مفادات کو یقینی بنانے کے لئے اقدامات کرنے کی ضرورت پڑسکتی ہے اور وزیر خارجہ سیرگئی لاوروف نے بتایا ہے کہ اس سلسلے میں جو کچھ گردش کر رہا ہے صرف افواہیں ہیں۔
کرملین کے ترجمان دمتری پیسکوف نے گزشتہ روز (جمعہ کو) ایک بیان میں کہا ہے کہ روس جنوبی قفقاز کو مستحکم کرنے کے سلسلے میں ترکی کے ساتھ گہرے رابطے میں ہے جہاں آذربائیجان اور نسلی آرمینیائی فوج نے گزشتہ سال جنگ لڑی تھی۔(۔۔۔)
ہفتہ 09 ذی قعدہ 1442 ہجرى – 19 جون 2021ء شماره نمبر [15544]