آذربائیجان میں ترکی کے ایک اڈے کے بارے میں روسی تشویش

اردوغان کو آذربائیجان کے صدر کے ساتھ آذربائیجان کے دورے کے موقع پر دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
اردوغان کو آذربائیجان کے صدر کے ساتھ آذربائیجان کے دورے کے موقع پر دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

آذربائیجان میں ترکی کے ایک اڈے کے بارے میں روسی تشویش

اردوغان کو آذربائیجان کے صدر کے ساتھ آذربائیجان کے دورے کے موقع پر دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
اردوغان کو آذربائیجان کے صدر کے ساتھ آذربائیجان کے دورے کے موقع پر دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
آذربائیجان میں ایک فوجی اڈے کے قیام کے بارے میں ترک صدر رجب طیب اردوغان کی طرف سے ملنے والا اشارہ انقرہ اور ماسکو کے مابین ایک بحران کی علامت ہے جن کے تعلقات حالیہ برسوں میں ایک مضبوط رشتوں کی طرح ہیں۔

جبکہ کرملین نے کہا ہے کہ ماسکو آذربائیجان میں ترک فوجی اڈے کی تعمیر کے امکان پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہے جس کے نتیجے میں روس کو اپنی سلامتی اور مفادات کو یقینی بنانے کے لئے اقدامات کرنے کی ضرورت پڑسکتی ہے اور وزیر خارجہ سیرگئی لاوروف نے بتایا ہے کہ اس سلسلے میں جو کچھ گردش کر رہا ہے صرف افواہیں ہیں۔

کرملین کے ترجمان دمتری پیسکوف نے گزشتہ روز (جمعہ کو) ایک بیان میں کہا ہے کہ روس جنوبی قفقاز کو مستحکم کرنے کے سلسلے میں ترکی کے ساتھ گہرے رابطے میں ہے جہاں آذربائیجان اور نسلی آرمینیائی فوج نے گزشتہ سال جنگ لڑی تھی۔(۔۔۔)

ہفتہ 09 ذی قعدہ 1442 ہجرى – 19 جون 2021ء شماره نمبر [15544]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]