واشنگٹن نے سیزر ایکٹ کے دوسرے سال میں داخل ہونے کے ساتھ ہی شام کو دی کچھ مراعاتیں

واشنگٹن نے سیزر ایکٹ کے دوسرے سال میں داخل ہونے کے ساتھ ہی شام کو دی کچھ مراعاتیں
TT

واشنگٹن نے سیزر ایکٹ کے دوسرے سال میں داخل ہونے کے ساتھ ہی شام کو دی کچھ مراعاتیں

واشنگٹن نے سیزر ایکٹ کے دوسرے سال میں داخل ہونے کے ساتھ ہی شام کو دی کچھ مراعاتیں
صدر جو بائیڈن نے بدھ کے روز جنیوا میں اپنے روسی ہم منصب ولادیمیر پوتن کے ساتھ شام کے بحران (دوسرے موضوعات کے ساتھ) پر تبادلۂ خیال کیا ہے اور تصویر میں (بائیں سے) روسی چیف آف اسٹاف والری گیریسموف، اقوام متحدہ میں روسی سفیر اناطولی انتونوف اور شام کے لئے روس کے خصوصی ایلچی الیگزنڈر لاورنتیف کو روس اور امریکہ کے سربراہی اجلاس کے اختتام پر پوتن کی پریس کانفرنس سے قبل دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)

ایک طرف "سیزر ایکٹ" اپنے دوسرے سال میں داخل ہو چکا ہے تو دوسری طرف شام کے تئیں امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کی پالیسی کے بارے میں شک کرنے والے افراد کی تنقید اس لئے بڑھ گئی ہے کیونکہ اس وقت تک اس قانون سے متعلق کوئی پابندیاں عائد نہیں کی گئیں ہیں اور اسی وقت امریکی خزانے نے شامی حکومت کو کورونا وائرس سے نمٹنے کے لئے چھوٹ جاری کی ہے جس میں اس حکومت سے وابستہ دو شامی کمپنیاں یعنی (لیٹیا) اور (پولی میڈکس) شامل ہیں۔

اسی طرح امریکی وزیر خزانہ نے بھی شام سے براہ راست یا بالواسطہ وائرس کی روک تھام، تشخیص یا علاج سے متعلق خدمات میں برآمد، دوبارہ برآمد، فروخت یا درآمد سے متعلق سرگرمیوں میں مشغول ہونے کو سبز روشنی دے دی ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ 09 ذی قعدہ 1442 ہجرى – 19 جون 2021ء شماره نمبر [15544]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]