سعودی دفاع نے ایک ہزار حوثی بیلسٹک اور ڈرون کو تباہ کیا ہے

گزشتہ روز مارب کے قریب حوثی ملیشیاؤں کے ساتھ فرنٹ لائن پر قانونی حکومت کی فورسز کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی پی)
گزشتہ روز مارب کے قریب حوثی ملیشیاؤں کے ساتھ فرنٹ لائن پر قانونی حکومت کی فورسز کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی پی)
TT

سعودی دفاع نے ایک ہزار حوثی بیلسٹک اور ڈرون کو تباہ کیا ہے

گزشتہ روز مارب کے قریب حوثی ملیشیاؤں کے ساتھ فرنٹ لائن پر قانونی حکومت کی فورسز کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی پی)
گزشتہ روز مارب کے قریب حوثی ملیشیاؤں کے ساتھ فرنٹ لائن پر قانونی حکومت کی فورسز کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی پی)
ایک پیغام ہے جس میں اپنے صفر مجموعی نتائج اور نقصانات کے باوجود گروپ کی طرف سے فوجی حل پر عمل پیرا ہونے کی تصدیق ہوئی ہے اور اس معاملہ میں کئی بیلسٹک میزائل اور بکتر بند ڈرون ہلاک ہوئے ہیں جن کے ذریعہ حوثی ملیشیاؤں نے سعودی سرزمین اور عام شہریوں کو نشانہ بنایا ہے اور ان کی تعداد 1031 میزائل اور ڈرون سے تجاوز کرچکی ہے۔

یمن میں قانون سازی کی حمایت کرنے والے اتحاد کے ایک تفصیلی اعداد وشمار میں کہا گیا ہے کہ تہران کی حمایت یافتہ ملیشیاؤں نے سعودی عرب کو 372 بیلسٹک میزائلوں اور 659 ڈرون کے ذریعہ نشانہ بنایا ہے اور انہوں نے بحیرہ احمر میں سمندری بحری جہاز کو بھی 75 سے زیادہ بکتر بند کشتی کے ذریعہ نشانہ بنانے کی کوشش کی ہے اور 205 سمندری بارودی سرنگیں لگائیں اور 96 ہزار گولا سرحد کی طرف پھیکا۔

یہ اعداد وشمار اس دن کے بعد سامنے آیا ہے جب اتحاد نے اعلان کیا ہے کہ اس نے پرسو روز سعودی سرزمین کے خلاف 17 ڈرون حملوں کو پسپا کیا ہے۔(۔۔۔)

پیر 11 ذی قعدہ 1442 ہجرى – 21 جون 2021ء شماره نمبر [15546]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]