کوچاوی واشنگٹن میں مطلق طاقتوں کے ساتھ ہیں

کوچاوی واشنگٹن میں مطلق طاقتوں کے ساتھ ہیں
TT

کوچاوی واشنگٹن میں مطلق طاقتوں کے ساتھ ہیں

کوچاوی واشنگٹن میں مطلق طاقتوں کے ساتھ ہیں
اسرائیلی فوج کے چیف آف اسٹاف جنرل اویو کوچاوی امریکی دارالحکومت کے اپنے پہلے سرکاری دورے پر متعدد امور کے سلسلہ میں اسٹریٹجک مذاکرات کے لئے واشنگٹن روانہ ہوگئے ہیں اور یہ مطلق طاقتوں کے ساتھ سات دن کا طویل سفر ہوگا کیونکہ حکومت نے نہ صرف فوجی رہنماؤں سے واشنگٹن میں ملاقات کی اجازت دی ہے بلکہ وزیر دفاع لوئڈ آسٹن اور خود صدر جو بائیڈن جیسے سیاسی رہنماؤں سے بھی ملاقات کرنے کی اجازت دی ہے۔

فوجی ذرائع کے مطابق کوچاوی سیکیورٹی کے مختلف مشترکہ چیلنجوں پر تبادلۂ خیال کریں گے اور ان میں سب سے اہم ایرانی جوہری خطرہ ہے، مشرق وسطی میں خود کو فوجی طور پر قائم کرنے کی ایران کی کوششیں ہیں، لبنانی (حزب اللہ) کی طرف سے اپنے آپ کو دوبارہ بازیافت کرنے کی کوششیں ہیں، میزائل کے خطرے کے نتائج ہیں، شام میں پارٹی کی مضبوطی کو مضبوط بنانے کی کوششیں ہیں اور اسرائیلی فوج کی طرف سے غزہ پر آخری جنگ کے دوران ہلاک شدہ ہتھیاروں کے معاوضے کی درخواست ہے۔(۔۔۔)

پیر 11 ذی قعدہ 1442 ہجرى – 21 جون 2021ء شماره نمبر [15546]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]