ایران نے جوہری گیند کو امریکہ کے میدان میں پھینک دیا ہے

ایران کے لئے امریکہ کے خصوصی ایلچی رابرٹ میلے کو گزشتہ روز ویانا میں جوہری معاہدے کو بحال کرنے کے لئے یورپی یونین کے مندوب اور مذاکرات کے کوآرڈینیٹر سے بات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
ایران کے لئے امریکہ کے خصوصی ایلچی رابرٹ میلے کو گزشتہ روز ویانا میں جوہری معاہدے کو بحال کرنے کے لئے یورپی یونین کے مندوب اور مذاکرات کے کوآرڈینیٹر سے بات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
TT

ایران نے جوہری گیند کو امریکہ کے میدان میں پھینک دیا ہے

ایران کے لئے امریکہ کے خصوصی ایلچی رابرٹ میلے کو گزشتہ روز ویانا میں جوہری معاہدے کو بحال کرنے کے لئے یورپی یونین کے مندوب اور مذاکرات کے کوآرڈینیٹر سے بات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
ایران کے لئے امریکہ کے خصوصی ایلچی رابرٹ میلے کو گزشتہ روز ویانا میں جوہری معاہدے کو بحال کرنے کے لئے یورپی یونین کے مندوب اور مذاکرات کے کوآرڈینیٹر سے بات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
ایران نے جوہری معاہدے کی بحالی کے لئے گیند کو امریکہ کے میدان میں پھینک دیا ہے جبکہ دونوں فریقوں اور عالمی طاقتوں کے درمیان مشاورت کے مقصد سے ہونے والے بالواسطہ مذاکرات کو اختلافات کی وجہ سے ملتوی کردیا گیا ہے کیونکہ ایک نئے معاہدہ کی کیفیت کے سلسلہ میں ان اختلافات پر قابو پانا ضروری ہے۔

روئٹرز کے مطابق ایران کے چیف مذاکرات کار عباس عراقجی نے سرکاری ٹیلی ویژن کو بتایا ہے کہ خلا کو ختم کرنے کے لئے ایسے فیصلوں کی ضرورت ہے جو بنیادی طور پر دوسرے فریق (واشنگٹن) کو لینا چاہئے اور انہوں نے یہ بھی کہا کہ اب ہم کسی معاہدے کے قریب سے قریب تر ہیں لیکن ہمارے اور معاہدے کے مابین ایک ایسا خلا ابھی باقی ہے جسے پورا کرنا آسان کام نہیں ہے۔

ویانا مذاکرات میں ہم آہنگی کرنے والے یوروپی یونین کے مندوب اینریک مورا نے نامہ نگاروں کو بتایا ہے کہ ہم نے اس ہفتے چھٹے دور میں پیشرفت کی ہے۔(۔۔۔)

پیر 11 ذی قعدہ 1442 ہجرى – 21 جون 2021ء شماره نمبر [15546]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]