"برلن 2" کے موقع پر حفتر نے شروع کی اپنی فوجی نقل وحرکت

پرسو روز دبیبہ کو ساحلی سڑک کو دوبارہ کھولنے کی تیاریوں میں گندگی کے باداموں کو دور کرنے کے لئے بلڈوزر چلاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
پرسو روز دبیبہ کو ساحلی سڑک کو دوبارہ کھولنے کی تیاریوں میں گندگی کے باداموں کو دور کرنے کے لئے بلڈوزر چلاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

"برلن 2" کے موقع پر حفتر نے شروع کی اپنی فوجی نقل وحرکت

پرسو روز دبیبہ کو ساحلی سڑک کو دوبارہ کھولنے کی تیاریوں میں گندگی کے باداموں کو دور کرنے کے لئے بلڈوزر چلاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
پرسو روز دبیبہ کو ساحلی سڑک کو دوبارہ کھولنے کی تیاریوں میں گندگی کے باداموں کو دور کرنے کے لئے بلڈوزر چلاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
"برلن 2" کانفرنس کے موقع پر لیبیا کی نیشنل آرمی کے کمانڈر فیلڈ مارشل خلیفہ حفتر نے فوجی سطح پر اپنے کردار کو تقویت بخشی ہے اور اس سے پہلے انہوں نے جنوب میں اور مشترکہ سرحد پر اپنی فوج کو بڑے پیمانے پر تعینات کر دیا ہے اور اسی طرح جزائر کے ساتھ سرحدوں پر بھی ایسا ہی کیا ہے جبکہ ملک کو متحد کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔

حفتر نے بڑی فوج کو جنوبی شہر سبھا اور دوسری فوجوں کو جزائر کی سرحد پر واقع ایک کراسنگ پر لگا دیا ہے جو زیادہ تر غیر آباد صحرا پر مشتمل تقریبا ایک ہزار کلومیٹر تک پھیلا ہوا ہے اور اس میں بہت کم گزر گاہیں ہیں۔

اس اقدام کے جواب میں سفارتی اور سیکیورٹی شعبوں میں جزائر کے عہدیداروں نے دو روز قبل فیلڈ مارشل حفتر کی طرف سے دونوں ملکوں کے مابین "ایسن تِن الکوم" سرحدی علاقے کو بند کرنے اور اسے بند فوجی زون بنانے کی دھمکیوں کے سلسلہ میں تبادلۂ خیال کیا ہے جہاں نقل وحرکت ممنوع ہے۔(۔۔۔)

منگل 12 ذی قعدہ 1442 ہجرى – 22 جون 2021ء شماره نمبر [15547]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]