دوبارہ شروع کرنے کی عدالت کے ریپبلیکن پراسیکیوٹر بکر شاہین نے گزشتہ ہفتے اس الزام کی فہرست کو دوبارہ پیش کیا ہے جسے عدالت نے پہلی مرتبہ مارچ میں پیش کرنے کے وقت مسترد کردیا تھا اور اس کی وجہ شواہد اور طریقہ کار کی کمی تھی لیکن اب ان کمیوں اور کوتاہیوں کو پورا کرنے کے بعد عدالت میں دوبارہ پیش کیا گیا ہے۔
آئینی عدالت نے کہا ہے کہ فرد جرم میں کوتاہیاں دور کردی گئیں ہیں اور اس نے اسے متفقہ طور پر قبول کرلیا ہے اور اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا ہے کہ اس نے عدالت عظمیٰ کے پراسیکیوٹر کے دفتر سے عدالتی حکم جاری کرنے کے لئے استغاثہ کی اس درخواست کو قبول کیا ہے جس میں پارٹی کو سرکاری خزانے سے ملنے والی مدد سے متعلق بینک اکاؤنٹ پر پابندی عائد کردی گئی ہے اور اس مرحلے پر اسے مسترد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔(۔۔۔)
منگل 12 ذی قعدہ 1442 ہجرى – 22 جون 2021ء شماره نمبر [15547]