ترکی: سب سے بڑی کرد نواز پارٹی حزب پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ

گزشتہ روز انقرہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بروین بولڈان اور مدحت سانجار کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز انقرہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بروین بولڈان اور مدحت سانجار کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

ترکی: سب سے بڑی کرد نواز پارٹی حزب پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ

گزشتہ روز انقرہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بروین بولڈان اور مدحت سانجار کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز انقرہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بروین بولڈان اور مدحت سانجار کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
کل ترکی کی سپریم آئینی عدالت نے کرد نواز پیپلز پارٹی (ایچ ڈی پی) کو بند کرنے اور اس کے سیکڑوں رہنماؤں اور ممبروں کی سیاسی سرگرمیوں پر 5 سال کی مدت کے لئے پابندی لگانے کے معاملے میں سپریم کورٹ اپیل کے ریپبلیکن پراسیکیوٹر کی پیش کردہ فہرست کو قبول کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

دوبارہ شروع کرنے کی عدالت کے ریپبلیکن پراسیکیوٹر بکر شاہین نے گزشتہ ہفتے اس الزام کی فہرست کو دوبارہ پیش کیا ہے جسے عدالت نے پہلی مرتبہ مارچ میں پیش کرنے کے وقت مسترد کردیا تھا اور اس کی وجہ شواہد اور طریقہ کار کی کمی تھی لیکن اب ان کمیوں اور کوتاہیوں کو پورا کرنے کے بعد عدالت میں دوبارہ پیش کیا گیا ہے۔

آئینی عدالت نے کہا ہے کہ فرد جرم میں کوتاہیاں دور کردی گئیں ہیں اور اس نے اسے متفقہ طور پر قبول کرلیا ہے اور اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا ہے کہ اس نے عدالت عظمیٰ کے پراسیکیوٹر کے دفتر سے عدالتی حکم جاری کرنے کے لئے استغاثہ کی اس درخواست کو قبول کیا ہے جس میں پارٹی کو سرکاری خزانے سے ملنے والی مدد سے متعلق بینک اکاؤنٹ پر پابندی عائد کردی گئی ہے اور اس مرحلے پر اسے مسترد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔(۔۔۔)

منگل 12 ذی قعدہ 1442 ہجرى – 22 جون 2021ء شماره نمبر [15547]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]