امریکہ شام میں اپنے اتحادیوں کو روس کی "آزمائش کرنے کے لئے تیار کر رہا ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3044391/%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%81-%D8%B4%D8%A7%D9%85-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D8%A7%D8%AA%D8%AD%D8%A7%D8%AF%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%D9%88-%D8%B1%D9%88%D8%B3-%DA%A9%DB%8C-%D8%A2%D8%B2%D9%85%D8%A7%D8%A6%D8%B4-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D9%84%D8%A6%DB%92-%D8%AA%DB%8C%D8%A7%D8%B1-%DA%A9%D8%B1-%D8%B1%DB%81%D8%A7-%DB%81%DB%92
امریکہ شام میں اپنے اتحادیوں کو روس کی "آزمائش کرنے کے لئے تیار کر رہا ہے
روس کے چیف آف اسٹاف والری گیریسموف، سفیر اناطولی انتونوف اور شام کے لئے خصوصی ایلچی الیگزینڈر لاورنستیف کو جنیوا میں صدر پوتن اور بائیڈن کی پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
امریکہ شام میں اپنے اتحادیوں کو روس کی "آزمائش کرنے کے لئے تیار کر رہا ہے
روس کے چیف آف اسٹاف والری گیریسموف، سفیر اناطولی انتونوف اور شام کے لئے خصوصی ایلچی الیگزینڈر لاورنستیف کو جنیوا میں صدر پوتن اور بائیڈن کی پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن اس ماہ کی 28 تاریخ کو روم میں بگ سیون اور عرب اور علاقائی ممالک کے 14 وزرائے خارجہ کی شرکت کے ساتھ شام سے متعلق اجلاس کی صدارت کریں گے اور یہ سرحدوں کے ذریعہ انسانی امدادات سے متعلق سلامتی کونسل میں قرارداد پر ووٹ ڈالنے کے وقت روس کے لئے امریکی امتحان کا وقت قریب ہوتے ہی امریکہ کے اتحادیوں کو کنٹرول کرنے کے لئے صدر جو بائیڈن کی ٹیم کی طرف سے پہلی سیاسی کوشش ہوگی۔
شام سے متعلق اجلاس کے موقع پر 83 ممبروں کی شرکت کے ساتھ داعش کے خلاف بین الاقوامی اتحاد کی ایک کانفرنس کا انعقاد کیا جائے گا کیونکہ بلنکن نے وزارتی اجلاس میں دعوت ناموں کے دائرہ کو بڑھا کر اپنے ہم منصبوں کو حیرت میں ڈال دیا ہے اور اس میں نہ صرف وہ "منی گروپ" جس میں امریکہ، برطانیہ، فرانس، جرمنی، سعودی عرب، اردن اور مصر شامل ہیں وہ شریک ہوں گے بلکہ امریکی وزیر نے فارمولہ تبدیل کر دیا ہے اور ترکی، قطر اور اقوام متحدہ کے مندوب گیئر پیڈرسن کے علاوہ "بگ سیون" اور "منی گروپ" کے وزرائے خارجہ کو بھی مدعو کیا ہے جو اپنی دونوں تجاویز کے سلسلہ میں ایک مفصل تصور پیش کریں گے: ایک طرف ماسکو اور اس کے شراکت داروں اور دوسری طرف واشنگٹن اور اس کے اتحادیوں کے مابین ایک اقدام کے مقابلہ میں ایک اقدام کی قربت پیدا کرنی ہے اور شام کی فائل پر تبادلۂ خیال کرنے کے مقصد سے سلامتی کونسل کے مستقل ممبروں اور علاقائی کھلاڑیوں میں سے ایک بین الاقوامی - علاقائی گروپ کا قیام کرنا ہے۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔