شام سے متعلق اجلاس کے موقع پر 83 ممبروں کی شرکت کے ساتھ داعش کے خلاف بین الاقوامی اتحاد کی ایک کانفرنس کا انعقاد کیا جائے گا کیونکہ بلنکن نے وزارتی اجلاس میں دعوت ناموں کے دائرہ کو بڑھا کر اپنے ہم منصبوں کو حیرت میں ڈال دیا ہے اور اس میں نہ صرف وہ "منی گروپ" جس میں امریکہ، برطانیہ، فرانس، جرمنی، سعودی عرب، اردن اور مصر شامل ہیں وہ شریک ہوں گے بلکہ امریکی وزیر نے فارمولہ تبدیل کر دیا ہے اور ترکی، قطر اور اقوام متحدہ کے مندوب گیئر پیڈرسن کے علاوہ "بگ سیون" اور "منی گروپ" کے وزرائے خارجہ کو بھی مدعو کیا ہے جو اپنی دونوں تجاویز کے سلسلہ میں ایک مفصل تصور پیش کریں گے: ایک طرف ماسکو اور اس کے شراکت داروں اور دوسری طرف واشنگٹن اور اس کے اتحادیوں کے مابین ایک اقدام کے مقابلہ میں ایک اقدام کی قربت پیدا کرنی ہے اور شام کی فائل پر تبادلۂ خیال کرنے کے مقصد سے سلامتی کونسل کے مستقل ممبروں اور علاقائی کھلاڑیوں میں سے ایک بین الاقوامی - علاقائی گروپ کا قیام کرنا ہے۔(۔۔۔)
منگل 12 ذی قعدہ 1442 ہجرى – 22 جون 2021ء شماره نمبر [15547]