سعودی عرب نے ایران کے جوہری معاملہ کی بین الاقوامی تفتیش کی حمایت پر دیا زور https://urdu.aawsat.com/home/article/3044896/%D8%B3%D8%B9%D9%88%D8%AF%DB%8C-%D8%B9%D8%B1%D8%A8-%D9%86%DB%92-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D8%AC%D9%88%DB%81%D8%B1%DB%8C-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%DB%81-%DA%A9%DB%8C-%D8%A8%DB%8C%D9%86-%D8%A7%D9%84%D8%A7%D9%82%D9%88%D8%A7%D9%85%DB%8C-%D8%AA%D9%81%D8%AA%DB%8C%D8%B4-%DA%A9%DB%8C-%D8%AD%D9%85%D8%A7%DB%8C%D8%AA-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%D8%B2%D9%88%D8%B1
سعودی عرب نے ایران کے جوہری معاملہ کی بین الاقوامی تفتیش کی حمایت پر دیا زور
گزشتہ روز ویانا میں سعودی وزیر خارجہ کو اپنے آسٹریا کے ہم منصب کے ساتھ بات چیت کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
ویانا: «الشرق الاوسط»
TT
TT
سعودی عرب نے ایران کے جوہری معاملہ کی بین الاقوامی تفتیش کی حمایت پر دیا زور
گزشتہ روز ویانا میں سعودی وزیر خارجہ کو اپنے آسٹریا کے ہم منصب کے ساتھ بات چیت کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کی طرف سے کی جانے والی تفتیشات کے سلسلہ میں حمایت کرنے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ اس بات کا یقینی بنایا جا سکے کہ ایران کا پروگرام پرامن ہے اور اسے فوجی طور پر استعمال نہیں کیا جاسکتا ہے اور انہوں نے اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا ہے کہ تہران کے ایجنسی کے ساتھ تعاون نہ ہونے کی اطلاعات خطرناک ہیں۔
ویانا میں اپنے آسٹریا کے ہم منصب الیگزینڈر شلنجر کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران سعودی وزیر نے جوہری ہتھیار کے پھیلاؤ کو روکنے کے اس طے شدہ معاہدے کے تحت جوہری ایجنسی کے ساتھ اپنی جوہری ذمہ داریوں کو پورا نہیں کرنے پر ایران کا محاسبہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور انہوں نے ایران میں بین الاقوام ایجنسی کے کام کو ضروری قرار دیتے ہوئے اس بات پر زور دیا ہے کہ اس کے کام کی حمایت کرنا بہت ضروری ہے کہ تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ ایران کا پروگرام پرامن ہے اور اسے فوجی مقاصد کے لئے استعمال نہیں کیا جاسکتا ہے۔
شہزادہ فیصل پیر کو ویانا کے دورے کے دوران بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے سکریٹری جنرل رافیل گروسی سے ملاقات کی ہے۔(۔۔۔)
اسرائیلی سکیورٹی اتھارٹی کا وزراء پر "تیسری بغاوت" لانے کے الزاماتhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814881-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%B3%DA%A9%DB%8C%D9%88%D8%B1%D9%B9%DB%8C-%D8%A7%D8%AA%DA%BE%D8%A7%D8%B1%D9%B9%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D9%88%D8%B2%D8%B1%D8%A7%D8%A1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AA%DB%8C%D8%B3%D8%B1%DB%8C-%D8%A8%D8%BA%D8%A7%D9%88%D8%AA-%D9%84%D8%A7%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85%D8%A7%D8%AA
اسرائیلی سکیورٹی اتھارٹی کا وزراء پر "تیسری بغاوت" لانے کے الزامات
مغربی کنارے کے شہر جنین کے قریب اسرائیلی حملے میں ہلاک ہونے والے افراد کی آخری رسومات کے دوران مسلح فلسطینی افراد (ای پی اے)
اسرائیلی سیکورٹی ادارے کے ایک سینئر اہلکار نے انتہائی دائیں بازو کی اسرائیلی حکومت کے وزراء اور سیاسی عہدیداروں پر تیقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ خطے کو دانستہ اور جان بوجھ کر مغربی کنارے کی تیسری فلسطینی بغاوت کی طرف لے جا رہے ہیں۔ اہلکار نے کہا کہ وہ سیاست دان جو وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کو اکساتے اور دباؤ ڈالتے ہیں کہ وہ فلسطینی اتھارٹی کو کمزور کرنے کے لیے کام کریں اور فلسطینی مزدورں کے اسرائیل میں داخلے کو روکنے پر اصرار کرتے ہیں، "وہ جان بوجھ کر اور دانستہ طور پر ہمیں تیسری بغاوت کی طرف لے جا رہے ہیں۔" (...)