سعودی عرب نے ایران کے جوہری معاملہ کی بین الاقوامی تفتیش کی حمایت پر دیا زور

گزشتہ روز ویانا میں سعودی وزیر خارجہ کو اپنے آسٹریا کے ہم منصب کے ساتھ بات چیت کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
گزشتہ روز ویانا میں سعودی وزیر خارجہ کو اپنے آسٹریا کے ہم منصب کے ساتھ بات چیت کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
TT

سعودی عرب نے ایران کے جوہری معاملہ کی بین الاقوامی تفتیش کی حمایت پر دیا زور

گزشتہ روز ویانا میں سعودی وزیر خارجہ کو اپنے آسٹریا کے ہم منصب کے ساتھ بات چیت کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
گزشتہ روز ویانا میں سعودی وزیر خارجہ کو اپنے آسٹریا کے ہم منصب کے ساتھ بات چیت کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کی طرف سے کی جانے والی تفتیشات کے سلسلہ میں حمایت کرنے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ اس بات کا یقینی بنایا جا سکے کہ ایران کا پروگرام پرامن ہے اور اسے فوجی طور پر استعمال نہیں کیا جاسکتا ہے اور انہوں نے اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا ہے کہ تہران کے ایجنسی کے ساتھ تعاون نہ ہونے کی اطلاعات خطرناک ہیں۔

ویانا میں اپنے آسٹریا کے ہم منصب الیگزینڈر شلنجر کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران سعودی وزیر نے جوہری ہتھیار کے پھیلاؤ کو روکنے کے اس طے شدہ معاہدے کے تحت جوہری ایجنسی کے ساتھ اپنی جوہری ذمہ داریوں کو پورا نہیں کرنے پر ایران کا محاسبہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور انہوں نے ایران میں بین الاقوام ایجنسی کے کام کو ضروری قرار دیتے ہوئے اس بات پر زور دیا ہے کہ اس کے کام کی حمایت کرنا بہت ضروری ہے کہ تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ ایران کا پروگرام پرامن ہے اور اسے فوجی مقاصد کے لئے استعمال نہیں کیا جاسکتا ہے۔

شہزادہ فیصل پیر کو ویانا کے دورے کے دوران بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے سکریٹری جنرل  رافیل گروسی سے ملاقات کی ہے۔(۔۔۔)

بدھ 13 ذی قعدہ 1442 ہجرى – 23 جون 2021ء شماره نمبر [15548]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]