سعودی پبلک انویسٹمنٹ فنڈ ایس ٹی سی میں اپنے کچھ حصے کو فروخت کرنے پر غور کر رہی ہے

سعودی پبلک انویسٹمنٹ فنڈ ایس ٹی سی میں اپنے کچھ حصے کو فروخت کرنے پر غور کر رہی ہے
TT

سعودی پبلک انویسٹمنٹ فنڈ ایس ٹی سی میں اپنے کچھ حصے کو فروخت کرنے پر غور کر رہی ہے

سعودی پبلک انویسٹمنٹ فنڈ ایس ٹی سی میں اپنے کچھ حصے کو فروخت کرنے پر غور کر رہی ہے
خبر رساں ادارے روئٹرز نے کل اطلاع دی ہے کہ سعودی پبلک انویسٹمنٹ فنڈ سعودی ٹیلی کام کمپنی "ایس ٹی سی" میں اپنے کچھ حصے کو فروخت کرنے پر غور کررہی ہے اور مزید یہ بھی کہا ہے کہ اس معاہدے کا بندوبست کرنے کے لئے "گولڈمین سیکس بینک" اور "الاہلی کیپٹل" کا تقرر کیا گیا ہے اور قیمت بھی زیر مطالعہ ہے۔

رائٹرز کے اعداد وشمار کے مطابق ایسے وقت ابھی تک ان تینوں اداروں کے بارے میں کوئی سرکاری بیان نہیں آیا ہے اور ابھی سعودی پبلک انویسٹمنٹ فنڈ سعودی ٹیلی کام کمپنی کے 70 فیصد کی مالک ہے جس کا تخمینہ 187.5 بلین ریال (50 بلین ڈالر) ہے۔

اس سال سعودی ٹیلی کام کے حصے میں 25 فیصد سے زیادہ کا اضافہ ہوا ہے اور کل 132.80 ریال (. 35.73) پر بند ہوا ہے اور یہ بات مشہور ہے کہ پبلک انویسٹمنٹ فنڈ 2025 تک اپنے اثاثوں کو 4 کھرب ریال (1.7 ٹریلین ڈالر) کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔(۔۔۔)

بدھ 13 ذی قعدہ 1442 ہجرى – 23 جون 2021ء شماره نمبر [15548]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]