سعودی پبلک انویسٹمنٹ فنڈ ایس ٹی سی میں اپنے کچھ حصے کو فروخت کرنے پر غور کر رہی ہے

سعودی پبلک انویسٹمنٹ فنڈ ایس ٹی سی میں اپنے کچھ حصے کو فروخت کرنے پر غور کر رہی ہے
TT

سعودی پبلک انویسٹمنٹ فنڈ ایس ٹی سی میں اپنے کچھ حصے کو فروخت کرنے پر غور کر رہی ہے

سعودی پبلک انویسٹمنٹ فنڈ ایس ٹی سی میں اپنے کچھ حصے کو فروخت کرنے پر غور کر رہی ہے
خبر رساں ادارے روئٹرز نے کل اطلاع دی ہے کہ سعودی پبلک انویسٹمنٹ فنڈ سعودی ٹیلی کام کمپنی "ایس ٹی سی" میں اپنے کچھ حصے کو فروخت کرنے پر غور کررہی ہے اور مزید یہ بھی کہا ہے کہ اس معاہدے کا بندوبست کرنے کے لئے "گولڈمین سیکس بینک" اور "الاہلی کیپٹل" کا تقرر کیا گیا ہے اور قیمت بھی زیر مطالعہ ہے۔

رائٹرز کے اعداد وشمار کے مطابق ایسے وقت ابھی تک ان تینوں اداروں کے بارے میں کوئی سرکاری بیان نہیں آیا ہے اور ابھی سعودی پبلک انویسٹمنٹ فنڈ سعودی ٹیلی کام کمپنی کے 70 فیصد کی مالک ہے جس کا تخمینہ 187.5 بلین ریال (50 بلین ڈالر) ہے۔

اس سال سعودی ٹیلی کام کے حصے میں 25 فیصد سے زیادہ کا اضافہ ہوا ہے اور کل 132.80 ریال (. 35.73) پر بند ہوا ہے اور یہ بات مشہور ہے کہ پبلک انویسٹمنٹ فنڈ 2025 تک اپنے اثاثوں کو 4 کھرب ریال (1.7 ٹریلین ڈالر) کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔(۔۔۔)

بدھ 13 ذی قعدہ 1442 ہجرى – 23 جون 2021ء شماره نمبر [15548]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]