اقوام متحدہ نے افغانستان میں خوفناک صورتحال سے کیا آگاہ

گزشتہ روز قندوز میں افغان اسپیشل فورس کے سپاہیوں کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز قندوز میں افغان اسپیشل فورس کے سپاہیوں کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

اقوام متحدہ نے افغانستان میں خوفناک صورتحال سے کیا آگاہ

گزشتہ روز قندوز میں افغان اسپیشل فورس کے سپاہیوں کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز قندوز میں افغان اسپیشل فورس کے سپاہیوں کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
کل "طالبان" تحریک نے تاجکستان کے ساتھ افغانستان کے سب سے نمایاں سرحدی گزرگاہ پر اپنا کنٹرول سنبھال لیا ہے اور اگلے 11 ستمبر تک امریکی اور غیر ملکی افواج کے ملک سے انخلا کے ساتھ ہی کابل حکومت پر دباؤ بڑھ گیا ہے۔

اسی کے ساتھ افغانستان میں اقوام متحدہ کے امدادی مشن "یوناما" کے سربراہ ڈبوراہ لیونس نے افغانستان کی صورتحال کی تاریک تصویر پیش کی ہے اور اگر صدر اشرف غنی کی حکومت اور " طالبان" مذاکرات کی میز پر واپس آنے کے مفاد میں جنگ کے میدانوں سے دور نہیں رہے تو اس صورت میں انہوں نے خوفناک صورتحال سے آگاہ کیا ہے۔

امریکی صدر جو بائیڈن اور افغانی صدر اشرف غنی کے مابین وائٹ ہاؤس میں جمعہ کو ہونے والے اجلاس سے قبل طالبان کی فیلڈ پروگریس اور اقوام متحدہ کی وارننگ کا معاملہ سامنے آیا ہے۔(۔۔۔)

بدھ 13 ذی قعدہ 1442 ہجرى – 23 جون 2021ء شماره نمبر [15548]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]