اقوام متحدہ نے افغانستان میں خوفناک صورتحال سے کیا آگاہ

گزشتہ روز قندوز میں افغان اسپیشل فورس کے سپاہیوں کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز قندوز میں افغان اسپیشل فورس کے سپاہیوں کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

اقوام متحدہ نے افغانستان میں خوفناک صورتحال سے کیا آگاہ

گزشتہ روز قندوز میں افغان اسپیشل فورس کے سپاہیوں کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز قندوز میں افغان اسپیشل فورس کے سپاہیوں کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
کل "طالبان" تحریک نے تاجکستان کے ساتھ افغانستان کے سب سے نمایاں سرحدی گزرگاہ پر اپنا کنٹرول سنبھال لیا ہے اور اگلے 11 ستمبر تک امریکی اور غیر ملکی افواج کے ملک سے انخلا کے ساتھ ہی کابل حکومت پر دباؤ بڑھ گیا ہے۔

اسی کے ساتھ افغانستان میں اقوام متحدہ کے امدادی مشن "یوناما" کے سربراہ ڈبوراہ لیونس نے افغانستان کی صورتحال کی تاریک تصویر پیش کی ہے اور اگر صدر اشرف غنی کی حکومت اور " طالبان" مذاکرات کی میز پر واپس آنے کے مفاد میں جنگ کے میدانوں سے دور نہیں رہے تو اس صورت میں انہوں نے خوفناک صورتحال سے آگاہ کیا ہے۔

امریکی صدر جو بائیڈن اور افغانی صدر اشرف غنی کے مابین وائٹ ہاؤس میں جمعہ کو ہونے والے اجلاس سے قبل طالبان کی فیلڈ پروگریس اور اقوام متحدہ کی وارننگ کا معاملہ سامنے آیا ہے۔(۔۔۔)

بدھ 13 ذی قعدہ 1442 ہجرى – 23 جون 2021ء شماره نمبر [15548]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]