سعودی عرب نے ویکسین کی دو مختلف خوراکوں کو دی منظوریhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3046161/%D8%B3%D8%B9%D9%88%D8%AF%DB%8C-%D8%B9%D8%B1%D8%A8-%D9%86%DB%92-%D9%88%DB%8C%DA%A9%D8%B3%DB%8C%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%D8%AF%D9%88-%D9%85%D8%AE%D8%AA%D9%84%D9%81-%D8%AE%D9%88%D8%B1%D8%A7%DA%A9%D9%88%DA%BA-%DA%A9%D9%88-%D8%AF%DB%8C-%D9%85%D9%86%D8%B8%D9%88%D8%B1%DB%8C
سعودی عرب نے ویکسین کی دو مختلف خوراکوں کو دی منظوری
سعودی عرب ایک اینٹی کورونا ویکسین کی 17 ملین خوراکیں تقسیم کرنے کے قریب ہے (ایس پی اے)
سعودی عرب نے دو خوراکوں کے درمیان ویکسین میں تبدیلی کے امکان کو منظوری دے دی ہے متعدی بیماریوں پر قابو پانے والی قومی کمیٹی نے پہلی اور دوسری خوراک کو "کورونا" کی دو مختلف ویکسین سے لینے کے امکان کا اعلان کیا ہے لیکن اس سلسلہ میں اس سے قبل متعدد بین الاقوامی سائنسی مطالعات بھی ظاہر ہوئے ہیں اور وہ کورونا کا مقابلہ کرنے میں مؤثر بھی ہے اور اس کے نتیجے میں خوراک کا فائدہ بھی حاصل ہوا ہے۔
سعودی وزارت صحت صرف دو ویکسینوں کی منظوری دی ہے اور وہ "فائزر بائینٹیک" ہے جسے سعودی فوڈ اینڈ ڈرگ اتھارٹی نے اس "آسٹرازینیکا" ویکسین کے علاوہ گزشتہ سال 10 دسمبر کو ہنگامی استعمال کے لئے منظور کیا تھا اس سال 18 فروری کو جس کے استعمال کو منظوری دی تھی۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]