سعودی عرب نے ڈیجیٹل بینکنگ کا نظام اپنایاhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3047506/%D8%B3%D8%B9%D9%88%D8%AF%DB%8C-%D8%B9%D8%B1%D8%A8-%D9%86%DB%92-%DA%88%DB%8C%D8%AC%DB%8C%D9%B9%D9%84-%D8%A8%DB%8C%D9%86%DA%A9%D9%86%DA%AF-%DA%A9%D8%A7-%D9%86%D8%B8%D8%A7%D9%85-%D8%A7%D9%BE%D9%86%D8%A7%DB%8C%D8%A7
سعودی عرب نے تکنیکی مالیاتی شعبے کے انضمام کے ڈھانچے کو بڑھانے کے لئے دو ڈیجیٹل بینکوں کو دیا لائسنس (الشرق الاوسط)
ریاض: بندر مسلم
TT
TT
سعودی عرب نے ڈیجیٹل بینکنگ کا نظام اپنایا
سعودی عرب نے تکنیکی مالیاتی شعبے کے انضمام کے ڈھانچے کو بڑھانے کے لئے دو ڈیجیٹل بینکوں کو دیا لائسنس (الشرق الاوسط)
دو ڈیجیٹل بینکوں کے قیام پر اتفاق کرتے ہوئے سعودی عرب نے بینک کے شعبے کی ڈیجیٹلائزیشن کو اپنانا شروع کر دیا ہے اور اسی کے ساتھ اس نے "وژن 2030" کے حصول کے لئے ایک نمایاں پروگرام کے طور پر مالیاتی شعبے کے پروگرام کی ترقی کی طرف اپنے تسلسل کی تصدیق کو دی ہے اور اس اقدام سے ڈیجیٹل مالیاتی انفراسٹرکچر کی مالی روانی اور کارکردگی میں اضافہ ہوگا اور ساتھ ہی سرمایہ کاری کو بھی فروغ ملے گا۔
خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز کی سربراہی میں سعودی کابینہ نے پرسو روز اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ وزیر خزانہ ایس ٹی سی بینک کے لئے ضروری لائسنس جاری کریں گے جس کی سرمایہ 2.5 ارب ریال ہے یعنی (666 ملین ڈالر) ہے اور سعودی ڈیجیٹل بینک 1.5 ارب ریال یعنی (400 ملین ڈالر) کی سرمایہ کے ساتھ قائم ہونے کو ہے۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔