سعودی عرب نے ڈیجیٹل بینکنگ کا نظام اپنایاhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3047506/%D8%B3%D8%B9%D9%88%D8%AF%DB%8C-%D8%B9%D8%B1%D8%A8-%D9%86%DB%92-%DA%88%DB%8C%D8%AC%DB%8C%D9%B9%D9%84-%D8%A8%DB%8C%D9%86%DA%A9%D9%86%DA%AF-%DA%A9%D8%A7-%D9%86%D8%B8%D8%A7%D9%85-%D8%A7%D9%BE%D9%86%D8%A7%DB%8C%D8%A7
سعودی عرب نے تکنیکی مالیاتی شعبے کے انضمام کے ڈھانچے کو بڑھانے کے لئے دو ڈیجیٹل بینکوں کو دیا لائسنس (الشرق الاوسط)
ریاض: بندر مسلم
TT
TT
سعودی عرب نے ڈیجیٹل بینکنگ کا نظام اپنایا
سعودی عرب نے تکنیکی مالیاتی شعبے کے انضمام کے ڈھانچے کو بڑھانے کے لئے دو ڈیجیٹل بینکوں کو دیا لائسنس (الشرق الاوسط)
دو ڈیجیٹل بینکوں کے قیام پر اتفاق کرتے ہوئے سعودی عرب نے بینک کے شعبے کی ڈیجیٹلائزیشن کو اپنانا شروع کر دیا ہے اور اسی کے ساتھ اس نے "وژن 2030" کے حصول کے لئے ایک نمایاں پروگرام کے طور پر مالیاتی شعبے کے پروگرام کی ترقی کی طرف اپنے تسلسل کی تصدیق کو دی ہے اور اس اقدام سے ڈیجیٹل مالیاتی انفراسٹرکچر کی مالی روانی اور کارکردگی میں اضافہ ہوگا اور ساتھ ہی سرمایہ کاری کو بھی فروغ ملے گا۔
خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز کی سربراہی میں سعودی کابینہ نے پرسو روز اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ وزیر خزانہ ایس ٹی سی بینک کے لئے ضروری لائسنس جاری کریں گے جس کی سرمایہ 2.5 ارب ریال ہے یعنی (666 ملین ڈالر) ہے اور سعودی ڈیجیٹل بینک 1.5 ارب ریال یعنی (400 ملین ڈالر) کی سرمایہ کے ساتھ قائم ہونے کو ہے۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]