دمشق ادلب اور حلب میں ماسکو اور انقرہ کی افہام وتفہیم کی جانچ کررہا ہے

اس ماہ کی 22 تاریخ کو ملک کے شمال مغرب میں واقع جبل الزاویہ میں ایک علاقے پر گولہ باری کے بعد ایک شامی نوجوان کو ملبوں کے درمیان دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
اس ماہ کی 22 تاریخ کو ملک کے شمال مغرب میں واقع جبل الزاویہ میں ایک علاقے پر گولہ باری کے بعد ایک شامی نوجوان کو ملبوں کے درمیان دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

دمشق ادلب اور حلب میں ماسکو اور انقرہ کی افہام وتفہیم کی جانچ کررہا ہے

اس ماہ کی 22 تاریخ کو ملک کے شمال مغرب میں واقع جبل الزاویہ میں ایک علاقے پر گولہ باری کے بعد ایک شامی نوجوان کو ملبوں کے درمیان دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
اس ماہ کی 22 تاریخ کو ملک کے شمال مغرب میں واقع جبل الزاویہ میں ایک علاقے پر گولہ باری کے بعد ایک شامی نوجوان کو ملبوں کے درمیان دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز شامی حکومت کی افواج نے حلب اور جنوبی ادلب کے دیہی علاقوں میں ترکی کے دو فوجی مقامات کے نواح میں بمباری کی ہے جسے شمال مغربی شام میں ماسکو اور انقرہ کے درمیان ہونے والی افہام وتفہیم کے سلسلہ میں دمشق کی طرف سے ایک امتحان قرار دیا گیا ہے۔

شامی آبزرویٹری برائے ہیومن رائٹس نے حلب کے مغربی دیہی علاقوں میں واقع شہر اتارب میں ترکی کی حدود کو نشانہ بنانے والے توپ خانے کی گولہ باری کے نتیجے میں ایک خاتون کی ہلاکت اور اس کے بچے کے زخمی ہونے کی اطلاع دی ہے اور اسی کے ساتھ ترکی کے 3 افواج کے زخمی ہونے کی تصدیق اس وقت ہوئی ہے جب (ادلب کے جنوب) میں کنصفرہ کے اندر ترک فورس کے یونٹ پر براہ راست نشانہ لگایا گیا ہے اور ان سب کو ترکی ہاسپٹل منتقل کیا گیا ہے لیکن ان میں سے ایک کو شدید چوٹ آنے کی اطلاع ملی ہے۔(۔۔۔)

جمعرات 14 ذی قعدہ 1442 ہجرى – 24 جون 2021ء شماره نمبر [15549]



بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]