دمشق ادلب اور حلب میں ماسکو اور انقرہ کی افہام وتفہیم کی جانچ کررہا ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3047511/%D8%AF%D9%85%D8%B4%D9%82-%D8%A7%D8%AF%D9%84%D8%A8-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AD%D9%84%D8%A8-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%A7%D8%B3%DA%A9%D9%88-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D9%86%D9%82%D8%B1%DB%81-%DA%A9%DB%8C-%D8%A7%D9%81%DB%81%D8%A7%D9%85-%D9%88%D8%AA%D9%81%DB%81%DB%8C%D9%85-%DA%A9%DB%8C-%D8%AC%D8%A7%D9%86%DA%86-%DA%A9%D8%B1%D8%B1%DB%81%D8%A7-%DB%81%DB%92
دمشق ادلب اور حلب میں ماسکو اور انقرہ کی افہام وتفہیم کی جانچ کررہا ہے
اس ماہ کی 22 تاریخ کو ملک کے شمال مغرب میں واقع جبل الزاویہ میں ایک علاقے پر گولہ باری کے بعد ایک شامی نوجوان کو ملبوں کے درمیان دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
دمشق ادلب اور حلب میں ماسکو اور انقرہ کی افہام وتفہیم کی جانچ کررہا ہے
اس ماہ کی 22 تاریخ کو ملک کے شمال مغرب میں واقع جبل الزاویہ میں ایک علاقے پر گولہ باری کے بعد ایک شامی نوجوان کو ملبوں کے درمیان دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز شامی حکومت کی افواج نے حلب اور جنوبی ادلب کے دیہی علاقوں میں ترکی کے دو فوجی مقامات کے نواح میں بمباری کی ہے جسے شمال مغربی شام میں ماسکو اور انقرہ کے درمیان ہونے والی افہام وتفہیم کے سلسلہ میں دمشق کی طرف سے ایک امتحان قرار دیا گیا ہے۔
شامی آبزرویٹری برائے ہیومن رائٹس نے حلب کے مغربی دیہی علاقوں میں واقع شہر اتارب میں ترکی کی حدود کو نشانہ بنانے والے توپ خانے کی گولہ باری کے نتیجے میں ایک خاتون کی ہلاکت اور اس کے بچے کے زخمی ہونے کی اطلاع دی ہے اور اسی کے ساتھ ترکی کے 3 افواج کے زخمی ہونے کی تصدیق اس وقت ہوئی ہے جب (ادلب کے جنوب) میں کنصفرہ کے اندر ترک فورس کے یونٹ پر براہ راست نشانہ لگایا گیا ہے اور ان سب کو ترکی ہاسپٹل منتقل کیا گیا ہے لیکن ان میں سے ایک کو شدید چوٹ آنے کی اطلاع ملی ہے۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]