ڈرون نے تہران میں دو جوہری تنصیبات کو بنایا نشانہ

گزشتہ ہفتے ویانا میں چھٹے دور کے آخری دن ایران اور بڑی طاقتوں کے مابین جوہری معاہدے کو بحال کرنے کے لئے بات چیت کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ ہفتے ویانا میں چھٹے دور کے آخری دن ایران اور بڑی طاقتوں کے مابین جوہری معاہدے کو بحال کرنے کے لئے بات چیت کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

ڈرون نے تہران میں دو جوہری تنصیبات کو بنایا نشانہ

گزشتہ ہفتے ویانا میں چھٹے دور کے آخری دن ایران اور بڑی طاقتوں کے مابین جوہری معاہدے کو بحال کرنے کے لئے بات چیت کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ ہفتے ویانا میں چھٹے دور کے آخری دن ایران اور بڑی طاقتوں کے مابین جوہری معاہدے کو بحال کرنے کے لئے بات چیت کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
اسرائیلی اور ایرانی ذرائع نے تہران کے مضافات میں ایک جوہری مرکز کو ڈرون جہاز کے ذریعہ نشانہ بنائے جانے کی تصدیق کی ہے لیکن نقصانات کی مقدار کا علم نہیں ہو سکا ہے اور اس کی وجہ سے ایرانی حدود کے اندر جوہری تنصیبات پر اسرائیلی جنگی سایہ معاملہ مزید کشیدہ ہوگا۔

نیو یارک ٹائمز نے کل اطلاع دی ہے کہ ایرانی دارالحکومت کے مغرب میں بدھ کی صبح سویرے ایک حملہ ایک چھوٹے سائز کے "ڈورن" کے ذریعہ کیا گیا ہے اور جوہری تنصیبات میں استعمال ہونے والے سینٹرفیوجس کی تیاری کے لئے ایک اہم مینوفیکچرنگ مرکز کو نشانہ بنایا ہے اور یہ ساری معلومات حملے سے واقف ایرانی ذرائع اور ایک انٹیلیجنس اہلکار کے مطابق ملی ہیں۔(۔۔۔)

جمعہ 15 ذی قعدہ 1442 ہجرى – 25 جون 2021ء شماره نمبر [15550]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]