ترکی نے اخوان المسلمون کے صحافیوں کو پابندی یا یہاں سے سفر کرنے کا اختیار دیا ہے

ترکی نے اخوان المسلمون کے صحافیوں کو پابندی یا یہاں سے سفر کرنے کا اختیار دیا ہے
TT

ترکی نے اخوان المسلمون کے صحافیوں کو پابندی یا یہاں سے سفر کرنے کا اختیار دیا ہے

ترکی نے اخوان المسلمون کے صحافیوں کو پابندی یا یہاں سے سفر کرنے کا اختیار دیا ہے
انقرہ نے اپنی سرزمین پر کام کرنے والے اخوان المسلمون کے حامی چینلز کے میڈیا پیشہ ور افراد کے سامنے دو اختیا رکھا ہے یا تو وہ اپنے ان پروگراموں کی نشریات کو مکمل طور پر بند کردیں جن میں قاہرہ اور خلیجی ممالک پر تنقید کیا جاتا ہے یا ترکی کو چھوڑ دیں۔

ذرائع کے ذریعہ الشرق الاوسط کو ملنے والی معلومات کے مطابق یہ ہدایات 3 چینلز اور کچھ پروگرام فراہم کنندگان کو جاری کی گئیں ہیں اور ان میں ایسے پروگراموں کو بند کرنا بھی شامل ہے جو سیٹلائٹ نشریات کے ذریعہ مصر پر تنقید کرتے ہیں اور بلکہ کسی بھی طرح سے ان کی پیش کش پر بھی پابندی عائد کردی گئی ہے۔

یہ پیشرفت مشرقی بحیرہ روم میں دونوں فریقوں کے مابین عہدوں کی استحکام اور مفادات کی مستقل مزاجی کے سلسلہ میں مصر اور یونان کی طرف سے ملنے والے اشارے کے ایک دن بعد سامنے آئی ہے اور ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب قاہرہ اور انقرہ اپنے تعلقات کو معمول کے مطابق لانے کی راہ کو ہموار کرنے کے امکانات کو بڑھاوا دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔(۔۔۔)

جمعہ 15 ذی قعدہ 1442 ہجرى – 25 جون 2021ء شماره نمبر [15550]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]