ترکی نے اخوان المسلمون کے صحافیوں کو پابندی یا یہاں سے سفر کرنے کا اختیار دیا ہے

ترکی نے اخوان المسلمون کے صحافیوں کو پابندی یا یہاں سے سفر کرنے کا اختیار دیا ہے
TT

ترکی نے اخوان المسلمون کے صحافیوں کو پابندی یا یہاں سے سفر کرنے کا اختیار دیا ہے

ترکی نے اخوان المسلمون کے صحافیوں کو پابندی یا یہاں سے سفر کرنے کا اختیار دیا ہے
انقرہ نے اپنی سرزمین پر کام کرنے والے اخوان المسلمون کے حامی چینلز کے میڈیا پیشہ ور افراد کے سامنے دو اختیا رکھا ہے یا تو وہ اپنے ان پروگراموں کی نشریات کو مکمل طور پر بند کردیں جن میں قاہرہ اور خلیجی ممالک پر تنقید کیا جاتا ہے یا ترکی کو چھوڑ دیں۔

ذرائع کے ذریعہ الشرق الاوسط کو ملنے والی معلومات کے مطابق یہ ہدایات 3 چینلز اور کچھ پروگرام فراہم کنندگان کو جاری کی گئیں ہیں اور ان میں ایسے پروگراموں کو بند کرنا بھی شامل ہے جو سیٹلائٹ نشریات کے ذریعہ مصر پر تنقید کرتے ہیں اور بلکہ کسی بھی طرح سے ان کی پیش کش پر بھی پابندی عائد کردی گئی ہے۔

یہ پیشرفت مشرقی بحیرہ روم میں دونوں فریقوں کے مابین عہدوں کی استحکام اور مفادات کی مستقل مزاجی کے سلسلہ میں مصر اور یونان کی طرف سے ملنے والے اشارے کے ایک دن بعد سامنے آئی ہے اور ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب قاہرہ اور انقرہ اپنے تعلقات کو معمول کے مطابق لانے کی راہ کو ہموار کرنے کے امکانات کو بڑھاوا دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔(۔۔۔)

جمعہ 15 ذی قعدہ 1442 ہجرى – 25 جون 2021ء شماره نمبر [15550]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]