ترکی نے اخوان المسلمون کے صحافیوں کو پابندی یا یہاں سے سفر کرنے کا اختیار دیا ہے

ترکی نے اخوان المسلمون کے صحافیوں کو پابندی یا یہاں سے سفر کرنے کا اختیار دیا ہے
TT

ترکی نے اخوان المسلمون کے صحافیوں کو پابندی یا یہاں سے سفر کرنے کا اختیار دیا ہے

ترکی نے اخوان المسلمون کے صحافیوں کو پابندی یا یہاں سے سفر کرنے کا اختیار دیا ہے
انقرہ نے اپنی سرزمین پر کام کرنے والے اخوان المسلمون کے حامی چینلز کے میڈیا پیشہ ور افراد کے سامنے دو اختیا رکھا ہے یا تو وہ اپنے ان پروگراموں کی نشریات کو مکمل طور پر بند کردیں جن میں قاہرہ اور خلیجی ممالک پر تنقید کیا جاتا ہے یا ترکی کو چھوڑ دیں۔

ذرائع کے ذریعہ الشرق الاوسط کو ملنے والی معلومات کے مطابق یہ ہدایات 3 چینلز اور کچھ پروگرام فراہم کنندگان کو جاری کی گئیں ہیں اور ان میں ایسے پروگراموں کو بند کرنا بھی شامل ہے جو سیٹلائٹ نشریات کے ذریعہ مصر پر تنقید کرتے ہیں اور بلکہ کسی بھی طرح سے ان کی پیش کش پر بھی پابندی عائد کردی گئی ہے۔

یہ پیشرفت مشرقی بحیرہ روم میں دونوں فریقوں کے مابین عہدوں کی استحکام اور مفادات کی مستقل مزاجی کے سلسلہ میں مصر اور یونان کی طرف سے ملنے والے اشارے کے ایک دن بعد سامنے آئی ہے اور ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب قاہرہ اور انقرہ اپنے تعلقات کو معمول کے مطابق لانے کی راہ کو ہموار کرنے کے امکانات کو بڑھاوا دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔(۔۔۔)

جمعہ 15 ذی قعدہ 1442 ہجرى – 25 جون 2021ء شماره نمبر [15550]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]