جنگی کوششوں میں امداد کا استعمال کرنے کے سلسلہ میں حوثیوں کے خلاف امریکی الزامات

یمن میں امریکی ایلچی کو امریکی محکمۂ خارجہ کے ترجمان کے ساتھ میڈیا بریفنگ میں شرکت کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
یمن میں امریکی ایلچی کو امریکی محکمۂ خارجہ کے ترجمان کے ساتھ میڈیا بریفنگ میں شرکت کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

جنگی کوششوں میں امداد کا استعمال کرنے کے سلسلہ میں حوثیوں کے خلاف امریکی الزامات

یمن میں امریکی ایلچی کو امریکی محکمۂ خارجہ کے ترجمان کے ساتھ میڈیا بریفنگ میں شرکت کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
یمن میں امریکی ایلچی کو امریکی محکمۂ خارجہ کے ترجمان کے ساتھ میڈیا بریفنگ میں شرکت کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
یمن کے لئے امریکہ کے خصوصی مندوب ٹم لینڈرنگ نے حوثی گروپ پر الزام لگایا ہے کہ وہ یمن میں انسانیت سوز بحران کا فائدہ اٹھاتے ہوئے لڑائی اور جنگ جاری رکھے ہوئے ہیں اور جنگی کوششوں میں انسانیت کی امداد کا استعمال کرتے ہوئے وہ اہل یمن کے خلاف مارب اور دیگر لڑائیوں میں آگے بڑھ رہے ہیں۔

لینڈرنگ نے گزشتہ روز واشنگٹن میں ایک ویڈیو کانفرنس میں اپنی تقریر کے دوران واضح طور پر اس بات کا بھی اعتراف کیا ہے کہ ان کا ملک یمن میں امن کاروائی اور پرامن حل کی طرف راغب کرنے کے لئے حوثیوں کے ساتھ رابطے میں ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ حوثیوں نے امن وسلامتی کے سلسلہ میں اپنی خواہش ظاہر کی ہے اور حوثی قیادت میں موجود عناصر نے اس کی تصدیق بھی کی ہے اور انہوں نے یمنیوں کے مابین پائے جانے والے تنازعہ کو دور کرنے کے لئے ریاض کے اقدام اور حوثیوں کے ساتھ بات چیت کرنے کے لئۓ عمان کی کوششوں کی تعریف کی ہے۔

لینڈرنگ نے مزید کہا ہے کہ میں نے متعدد مواقع پر حوثیوں کی قانونی حیثیت کے بارے میں بات کی ہے اور اس کا مطلب یہ ہے کہ امریکہ انھیں ایک جائز اداکار کے طور پر تسلیم کرتا ہے اور ہم انہیں ایک ایسے گروپ کے طور پر جانتے ہیں جس نے خوب فائدہ اٹھایا ہے۔(۔۔۔)

جمعہ 15 ذی قعدہ 1442 ہجرى – 25 جون 2021ء شماره نمبر [15550]



بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]