جنگی کوششوں میں امداد کا استعمال کرنے کے سلسلہ میں حوثیوں کے خلاف امریکی الزامات

یمن میں امریکی ایلچی کو امریکی محکمۂ خارجہ کے ترجمان کے ساتھ میڈیا بریفنگ میں شرکت کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
یمن میں امریکی ایلچی کو امریکی محکمۂ خارجہ کے ترجمان کے ساتھ میڈیا بریفنگ میں شرکت کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

جنگی کوششوں میں امداد کا استعمال کرنے کے سلسلہ میں حوثیوں کے خلاف امریکی الزامات

یمن میں امریکی ایلچی کو امریکی محکمۂ خارجہ کے ترجمان کے ساتھ میڈیا بریفنگ میں شرکت کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
یمن میں امریکی ایلچی کو امریکی محکمۂ خارجہ کے ترجمان کے ساتھ میڈیا بریفنگ میں شرکت کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
یمن کے لئے امریکہ کے خصوصی مندوب ٹم لینڈرنگ نے حوثی گروپ پر الزام لگایا ہے کہ وہ یمن میں انسانیت سوز بحران کا فائدہ اٹھاتے ہوئے لڑائی اور جنگ جاری رکھے ہوئے ہیں اور جنگی کوششوں میں انسانیت کی امداد کا استعمال کرتے ہوئے وہ اہل یمن کے خلاف مارب اور دیگر لڑائیوں میں آگے بڑھ رہے ہیں۔

لینڈرنگ نے گزشتہ روز واشنگٹن میں ایک ویڈیو کانفرنس میں اپنی تقریر کے دوران واضح طور پر اس بات کا بھی اعتراف کیا ہے کہ ان کا ملک یمن میں امن کاروائی اور پرامن حل کی طرف راغب کرنے کے لئے حوثیوں کے ساتھ رابطے میں ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ حوثیوں نے امن وسلامتی کے سلسلہ میں اپنی خواہش ظاہر کی ہے اور حوثی قیادت میں موجود عناصر نے اس کی تصدیق بھی کی ہے اور انہوں نے یمنیوں کے مابین پائے جانے والے تنازعہ کو دور کرنے کے لئے ریاض کے اقدام اور حوثیوں کے ساتھ بات چیت کرنے کے لئۓ عمان کی کوششوں کی تعریف کی ہے۔

لینڈرنگ نے مزید کہا ہے کہ میں نے متعدد مواقع پر حوثیوں کی قانونی حیثیت کے بارے میں بات کی ہے اور اس کا مطلب یہ ہے کہ امریکہ انھیں ایک جائز اداکار کے طور پر تسلیم کرتا ہے اور ہم انہیں ایک ایسے گروپ کے طور پر جانتے ہیں جس نے خوب فائدہ اٹھایا ہے۔(۔۔۔)

جمعہ 15 ذی قعدہ 1442 ہجرى – 25 جون 2021ء شماره نمبر [15550]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]