جرمنی نے حماس کے جھنڈوں اور بینروں کو لہرانے سے کیا منع

جرمنی نے حماس کے جھنڈوں اور بینروں کو لہرانے سے کیا منع
TT

جرمنی نے حماس کے جھنڈوں اور بینروں کو لہرانے سے کیا منع

جرمنی نے حماس کے جھنڈوں اور بینروں کو لہرانے سے کیا منع
جرمن فیڈرل پارلیمنٹ (بنڈسٹیگ) نے حماس کے جھنڈوں اور بینروں پر پابندی عائد کرنے کے حق میں ووٹ دیا ہے اور یہ اقدام ملک میں اس تحریک پر پابندی عائد کرنے کا پیش خیمہ ہوسکتا ہے

جرمنی کے قانون میں عام طور پر یہ مطالبہ کیا جاتا ہے کہ اس سے منسلک نعروں پر پابندی عائد کرنے سے پہلے اس کی تحریک یا پارٹی پر اندر ہی پابندی عائد کردی جائے لیکن "بنڈسٹیگ" نے اس قانون میں ترمیم کی تاکہ یورپی یونین کے مطابق دہشت گردوں کے درجہ بند تنظیموں کے نعروں پر پابندی لگانا ممکن ہوسکے۔

دسمبر 2001 میں یوروپی یونین نے امریکہ میں اسی سال 11 ستمبر کے حملوں کے بعد حماس کو ایک دہشت گرد تنظیم کے طور پر درجہ بند کیا تھا اور یہ تحریک ابھی بھی یورپی دہشت گردوں کی فہرست میں شامل ہے حالانکہ اسے جرمنی میں دہشت گرد قرار نہیں دیا گیا ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ 16 ذی قعدہ 1442 ہجرى – 26 جون 2021ء شماره نمبر [15551]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]