موساد کی ملاقاتوں کی وجہ سے برپا ہوا طوفان اور خرطوم نے اختیار کی خاموشیhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3050916/%D9%85%D9%88%D8%B3%D8%A7%D8%AF-%DA%A9%DB%8C-%D9%85%D9%84%D8%A7%D9%82%D8%A7%D8%AA%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%8C-%D9%88%D8%AC%DB%81-%D8%B3%DB%92-%D8%A8%D8%B1%D9%BE%D8%A7-%DB%81%D9%88%D8%A7-%D8%B7%D9%88%D9%81%D8%A7%D9%86-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AE%D8%B1%D8%B7%D9%88%D9%85-%D9%86%DB%92-%D8%A7%D8%AE%D8%AA%DB%8C%D8%A7%D8%B1-%DA%A9%DB%8C-%D8%AE%D8%A7%D9%85%D9%88%D8%B4%DB%8C
موساد کی ملاقاتوں کی وجہ سے برپا ہوا طوفان اور خرطوم نے اختیار کی خاموشی
26 جنوری کو خرطوم میں ایلی کوہن سے ملاقات کے دوران سوڈانی وزیر دفاع یاسین ابراہیم کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
تل ابیب کے سیاسی ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیلی حکومت کو سوڈان میں خودمختار کونسل کے سربراہ عبد الفتاح البرہان اور وزیر اعظم عبد اللہ حمدوک کی طرف سے ناراض پیغامات موصول ہوئے ہیں اور اس کی وجہ یہ ہے کہ موساد یعنی اسرائیلی غیر ملکی انٹلیجنس سروس کے رہنماؤں نے ان کی پیٹھ پیچھے ریپڈ سپورٹ فورسز کے کمانڈر محمد حمدان دقلو کے ساتھ ملاقات کی ہے جنہیں حمیدتی کے نام سے جانا جاتا ہے۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ البرہان اور حمڈوک نے ان رابطوں کو سوڈان میں جائز حکام کے خلاف "موساد" کی سازش سمجھا ہے جس نے گزشتہ سال اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کا معاہدہ مکمل کیا ہے۔(۔۔۔)
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزمhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4820656-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D9%BE%D8%B1-3-%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%8C-%D9%81%D9%88%D8%AC%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D9%82%D8%AA%D9%84-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D9%84%D9%88%D8%AB-%DB%81%D9%88%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AC%D9%88%D8%A7%D8%A8-%D8%AF%DB%8C%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%B9%D8%B2%D9%85
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔
بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔
اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)