واشنگٹن تہران کے ساتھ غیر معینہ مدت کے لئے کوئی بات چیت نہیں کرے گا

کل ایلیزیہ محل میں ہونے والی ملاقات کے بعد فرانسیسی صدر کو امریکی وزیر خارجہ کو الوداع کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
کل ایلیزیہ محل میں ہونے والی ملاقات کے بعد فرانسیسی صدر کو امریکی وزیر خارجہ کو الوداع کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

واشنگٹن تہران کے ساتھ غیر معینہ مدت کے لئے کوئی بات چیت نہیں کرے گا

کل ایلیزیہ محل میں ہونے والی ملاقات کے بعد فرانسیسی صدر کو امریکی وزیر خارجہ کو الوداع کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
کل ایلیزیہ محل میں ہونے والی ملاقات کے بعد فرانسیسی صدر کو امریکی وزیر خارجہ کو الوداع کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز امریکہ اور فرانس نے ایران کو متنبہ کیا ہے کہ جوہری معاہدے میں واپسی کا وقت ختم ہو رہا ہے اور انہوں نے اس خدشے کا اظہار بھی کیا ہے کہ اگر مذاکرات کی مدت طویل ہوئی تو تہران کی حساس جوہری سرگرمیاں فروغ پاسکتی ہیں۔

امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ میں ایک عہدیدار کی طرف سے پیرس کے پہلے اعلی سطحی دورے کے دوران وزیر خارجہ ٹونی بلنکن نے کہا ہے کہ ایران کے ساتھ اب بھی امریکہ کے شدید اختلافات ہیں جو اس صدارتی انتخابات کے بعد سے بات چیت کر رہا ہے جس میں سخت گیر ابراہیم رئیسی نے کامیابی حاصل کی ہے اور انہوں نے مزید کہا ہے کہ واشنگٹن تہران کے ساتھ غیر معینہ مدت کے لئے کو‏ئی مذاکرات نہیں کرے گا۔

بلنکن نے اپنے فرانسیسی میزبانوں کے ساتھ اس بات پر زور دیا ہے کہ بائیڈن کا ایک اہم وعدہ 2015 میں ہونے والے جوہری معاہدے کی طرف واپس آنا ہے اور اگر ایرانی حکام کئی مہینوں سے ویانا میں جاری بات چیت کے دوران مراعات نہیں کرتے ہیں تو انہیں مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔(۔۔۔)

ہفتہ 16 ذی قعدہ 1442 ہجرى – 26 جون 2021ء شماره نمبر [15551]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]