ایران کے بازوؤں کے لئے امریکہ کا ایک نیا انتباہی پیغام

TT

ایران کے بازوؤں کے لئے امریکہ کا ایک نیا انتباہی پیغام

ایک حیرت انگیز بیان میں امریکہ نے کل فجر کے وقت عراق اور شام میں ملیشیا کے مقامات پر حملہ کرنے کا اعلان کیا ہے اور ایران کے اسلحے کے خلاف اس سال کے دوران اپنی نوعیت کا یہ دوسرا حملہ ہے جس کے نتیجے میں چند افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

پینٹاگون کے ترجمان جان کیربی نے کہا ہے کہ ان حملوں میں کتائب حزب اللہ اور کتائب سید الشہداء دھڑوں سے تعلق رکھنے والے مقامات کو نشانہ بنایا گیا جو مقبول موبلائزیشن سے وابستہ ہیں اور ایران کے وفادار ہیں اور یہ حملہ امریکی مفادات پر بار بار حملوں اور ڈرون کے استعمال کے کے جواب میں ہوا ہے جیسا کہ گزشتہ ہفتہ اربیل میں ہوا تھا۔

روم میں امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا ہے کہ ان حملوں سے ایک اہم اور طاقتور پیغام بھیجا گیا ہے اور کیربی نے اس بات کی تصدیق کی کہ انہوں نے ایک واضح اور انتباہی ایک پیغام بھیجا ہے جس میں کوئی شک نہیں ہے۔

عراقی وزیر اعظم مصطفی الکاظمی نے ان حملوں کی مذمت کی ہے جنھیں انہوں نے عراق کی خودمختاری کی صریح خلاف ورزی قرار دیا ہے اور پرسکون رہنے اور تمام شکلوں کی کشیدگی سے گریز کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔(۔۔۔)

منگل 19 ذی قعدہ 1442 ہجرى – 29 جون 2021ء شماره نمبر [15554]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]