ایران کے بازوؤں کے لئے امریکہ کا ایک نیا انتباہی پیغام

TT

ایران کے بازوؤں کے لئے امریکہ کا ایک نیا انتباہی پیغام

ایک حیرت انگیز بیان میں امریکہ نے کل فجر کے وقت عراق اور شام میں ملیشیا کے مقامات پر حملہ کرنے کا اعلان کیا ہے اور ایران کے اسلحے کے خلاف اس سال کے دوران اپنی نوعیت کا یہ دوسرا حملہ ہے جس کے نتیجے میں چند افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

پینٹاگون کے ترجمان جان کیربی نے کہا ہے کہ ان حملوں میں کتائب حزب اللہ اور کتائب سید الشہداء دھڑوں سے تعلق رکھنے والے مقامات کو نشانہ بنایا گیا جو مقبول موبلائزیشن سے وابستہ ہیں اور ایران کے وفادار ہیں اور یہ حملہ امریکی مفادات پر بار بار حملوں اور ڈرون کے استعمال کے کے جواب میں ہوا ہے جیسا کہ گزشتہ ہفتہ اربیل میں ہوا تھا۔

روم میں امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا ہے کہ ان حملوں سے ایک اہم اور طاقتور پیغام بھیجا گیا ہے اور کیربی نے اس بات کی تصدیق کی کہ انہوں نے ایک واضح اور انتباہی ایک پیغام بھیجا ہے جس میں کوئی شک نہیں ہے۔

عراقی وزیر اعظم مصطفی الکاظمی نے ان حملوں کی مذمت کی ہے جنھیں انہوں نے عراق کی خودمختاری کی صریح خلاف ورزی قرار دیا ہے اور پرسکون رہنے اور تمام شکلوں کی کشیدگی سے گریز کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔(۔۔۔)

منگل 19 ذی قعدہ 1442 ہجرى – 29 جون 2021ء شماره نمبر [15554]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]