ایران کے بازوؤں کے لئے امریکہ کا ایک نیا انتباہی پیغام

TT

ایران کے بازوؤں کے لئے امریکہ کا ایک نیا انتباہی پیغام

ایک حیرت انگیز بیان میں امریکہ نے کل فجر کے وقت عراق اور شام میں ملیشیا کے مقامات پر حملہ کرنے کا اعلان کیا ہے اور ایران کے اسلحے کے خلاف اس سال کے دوران اپنی نوعیت کا یہ دوسرا حملہ ہے جس کے نتیجے میں چند افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

پینٹاگون کے ترجمان جان کیربی نے کہا ہے کہ ان حملوں میں کتائب حزب اللہ اور کتائب سید الشہداء دھڑوں سے تعلق رکھنے والے مقامات کو نشانہ بنایا گیا جو مقبول موبلائزیشن سے وابستہ ہیں اور ایران کے وفادار ہیں اور یہ حملہ امریکی مفادات پر بار بار حملوں اور ڈرون کے استعمال کے کے جواب میں ہوا ہے جیسا کہ گزشتہ ہفتہ اربیل میں ہوا تھا۔

روم میں امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا ہے کہ ان حملوں سے ایک اہم اور طاقتور پیغام بھیجا گیا ہے اور کیربی نے اس بات کی تصدیق کی کہ انہوں نے ایک واضح اور انتباہی ایک پیغام بھیجا ہے جس میں کوئی شک نہیں ہے۔

عراقی وزیر اعظم مصطفی الکاظمی نے ان حملوں کی مذمت کی ہے جنھیں انہوں نے عراق کی خودمختاری کی صریح خلاف ورزی قرار دیا ہے اور پرسکون رہنے اور تمام شکلوں کی کشیدگی سے گریز کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔(۔۔۔)

منگل 19 ذی قعدہ 1442 ہجرى – 29 جون 2021ء شماره نمبر [15554]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]