ایران کے بازوؤں کے لئے امریکہ کا ایک نیا انتباہی پیغام

TT

ایران کے بازوؤں کے لئے امریکہ کا ایک نیا انتباہی پیغام

ایک حیرت انگیز بیان میں امریکہ نے کل فجر کے وقت عراق اور شام میں ملیشیا کے مقامات پر حملہ کرنے کا اعلان کیا ہے اور ایران کے اسلحے کے خلاف اس سال کے دوران اپنی نوعیت کا یہ دوسرا حملہ ہے جس کے نتیجے میں چند افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

پینٹاگون کے ترجمان جان کیربی نے کہا ہے کہ ان حملوں میں کتائب حزب اللہ اور کتائب سید الشہداء دھڑوں سے تعلق رکھنے والے مقامات کو نشانہ بنایا گیا جو مقبول موبلائزیشن سے وابستہ ہیں اور ایران کے وفادار ہیں اور یہ حملہ امریکی مفادات پر بار بار حملوں اور ڈرون کے استعمال کے کے جواب میں ہوا ہے جیسا کہ گزشتہ ہفتہ اربیل میں ہوا تھا۔

روم میں امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا ہے کہ ان حملوں سے ایک اہم اور طاقتور پیغام بھیجا گیا ہے اور کیربی نے اس بات کی تصدیق کی کہ انہوں نے ایک واضح اور انتباہی ایک پیغام بھیجا ہے جس میں کوئی شک نہیں ہے۔

عراقی وزیر اعظم مصطفی الکاظمی نے ان حملوں کی مذمت کی ہے جنھیں انہوں نے عراق کی خودمختاری کی صریح خلاف ورزی قرار دیا ہے اور پرسکون رہنے اور تمام شکلوں کی کشیدگی سے گریز کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔(۔۔۔)

منگل 19 ذی قعدہ 1442 ہجرى – 29 جون 2021ء شماره نمبر [15554]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]