سیاہی اور کاغذ لبنانی ریاست کی انتظامیہ کو مفلوج کردیتے ہیںhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3058886/%D8%B3%DB%8C%D8%A7%DB%81%DB%8C-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%DA%A9%D8%A7%D8%BA%D8%B0-%D9%84%D8%A8%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%8C-%D8%B1%DB%8C%D8%A7%D8%B3%D8%AA-%DA%A9%DB%8C-%D8%A7%D9%86%D8%AA%D8%B8%D8%A7%D9%85%DB%8C%DB%81-%DA%A9%D9%88-%D9%85%D9%81%D9%84%D9%88%D8%AC-%DA%A9%D8%B1%D8%AF%DB%8C%D8%AA%DB%92-%DB%81%DB%8C%DA%BA
سیاہی اور کاغذ لبنانی ریاست کی انتظامیہ کو مفلوج کردیتے ہیں
بیروت میں رفیق حریری بین الاقوامی ہوائی اڈہ کی تصویر دیکھی جا سکتی ہے (رائٹرز)
بیروت: بولا اسطیح
TT
TT
سیاہی اور کاغذ لبنانی ریاست کی انتظامیہ کو مفلوج کردیتے ہیں
بیروت میں رفیق حریری بین الاقوامی ہوائی اڈہ کی تصویر دیکھی جا سکتی ہے (رائٹرز)
لبنان میں مالیاتی بحران نے ریاستی انتظامیہ کو مفلوج کرنا شروع کردیا ہے کیونکہ اس کے اثرات جنگ کے دوران خطرناک حد تک نہیں پہنچے تھے جیسا کہ ماہرین نے تصدیق کی ہے کہ شہریوں کے لین دین عوامی انتظامیہ اور اداروں کے ذریعہ مکمل نہیں ہوسکتے ہیں کیونکہ یا تو بجلی نہیں ہے یا سیاہی اور کاغذات نہیں ہیں۔
کئی گھنٹوں تک بجلی نہ ہونے کے نتیجہ میں جنریٹروں کو چلانے کے لئے ڈیزل ایندھن کی کمی کی وجہ سے وزارت خارجہ میں کام گزشتہ ہفتہ بند تھے اور کل (پیر) کو یہ اطلاع ملی ہے کہ بیروت کے رفیق حریری بین الاقوامی ہوائی اڈے پر کاغذات اور سیاہی کی کمی کی وجہ سے کسٹم باکس فیس نہیں لے سکی ہے جس کی وجہ سے مال کی نقل وحرکت میں ایک پریشانی سامنے آئی ہے۔(۔۔۔)
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4845071-%D9%86%DB%8C%D8%AA%D9%86-%DB%8C%D8%A7%DB%81%D9%88-%D9%86%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D9%86%D8%B8%D8%B1-%D8%A7%D9%86%D8%AF%D8%A7%D8%B2-%DA%A9%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AE%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%D9%88%D9%84%DB%8C-%DA%A9%DA%BE%DB%8C%D9%84%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%AF%DB%8C%D8%B4%DB%81
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔
نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)