محمد بن سلمان نے عالمی رسد کے مرکز کی حیثیت سے سعودی عرب کے مقام کو بڑھایا ہے

محمد بن سلمان نے عالمی رسد کے مرکز کی حیثیت سے سعودی عرب کے مقام کو بڑھایا ہے
TT

محمد بن سلمان نے عالمی رسد کے مرکز کی حیثیت سے سعودی عرب کے مقام کو بڑھایا ہے

محمد بن سلمان نے عالمی رسد کے مرکز کی حیثیت سے سعودی عرب کے مقام کو بڑھایا ہے
سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے کل نیشنل ٹرانسپورٹ اینڈ لاجسٹک اسٹراٹیجی شروع کرنے کا اعلان کیا ہے جس میں بڑے منصوبوں کا ایک پیکیج بھی شامل ہے جس کا مقصد ملکت کے وژن 2030 کا فریم ورک کے تحت تین براعظموں کو آپس میں جوڑنے والے عالمی لاجسٹک سنٹر کی حیثیت سے سعودی عرب کی پوزیشن کو مستحکم کرنا اور ٹرانسپورٹ خدمات کو بہتر بنانا ہے۔

شہزادہ محمد بن سلمان نے اس بات پر زور دیا ہے کہ یہ حکمت عملی ملک میں نقل وحمل اور رسد کے شعبے میں انسانی اور تکنیکی صلاحیتوں کو مستحکم کرنے میں معاون ثابت ہوگی اور عالمی معیشت کے ساتھ روابط کو بڑھا دے گی اور ہمارا ملک تین بر اعظموں کے درمیان اپنی معیشت کو متنوع بنانے میں اپنی جغرافیائی حیثیت کی سرمایہ کاری کرنے کے قابل بنے گا اور یہ سب لاجسٹک خدمات کی جدید صنعت کے قیام، خدمات کے اعلی معیار کے نظام کی تشکیل اور لاجسٹک سیکٹر میں پیداواری صلاحیت اور استحکام کو بڑھانے کے لئے مسابقتی کاروباری ماڈل کو استعمال کرنے کے ذریعے ہوگا۔(۔۔۔)

بدھ 20 ذی قعدہ 1442 ہجرى – 30 جون 2021ء شماره نمبر [15555]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]